(سٹی42)سابق کپتان سلیم ملک کی ایک بارپھرناقدین پرشدیدتنقید کہا کہ کہامیرے ویڈیو پیغام کا غلط مطلب لیا گیا۔مجھے نوکری کی ضرورت نہیں.
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے اپنے ویڈیو پیغام پر سوال کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ میرے ویڈیو پیغام کا غلط مطلب لیا گیا۔انہوں نےمیچ فکسنگ پر نہیں شائقین سے کسی بھی قسم کی آزاری پر معذرت کی تھی۔ان کا کہناتھا کہ آئی سی سی یاپی سی بی سےآج تک کوئی سوالنامہ نہیں ملا، پی سی بی سوالنامہ بھجوائے تو ہروہ سوال کا جواب د یں گے۔
سابق کپتان کا کہناتھا کہ 2008 میں مجھے عدالتیں بے قصور قرار دے چکی ہیں۔آئی سی سی اور پی ڈی بی کے ہر سوال کا جواب دینے کے لئے تیار ہوں۔مجھے نوکری کی ضرورت نہیں بلکہ پاکستان کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔اگر اب بھی انصاف نہ ملا تو ہر دروازے پر دستک دوں گا۔ضرورت پڑنے پر انسانی حقوق کی تنظیموں، چیف جسٹس اور کپتان سے بھی مدد مانگوں گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے پی سی بی اور آئی سی سی سے مکمل تعاون کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے سلیم ملک کے تعاون کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا تھا۔ سابق کپتان سلیم ملک نے اپنے مداحوں سے بھی معافی مانگی تھی۔ سلیم ملک نے پی سی بی اور آئی سی سی کے اینٹی کرپشن کوڈ پر عمل درآمد کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔
پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے سابق کپتان سلیم ملک کے غیر مشروط تعاون کے اعلان پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھاکہ سلیم ملک کو آئی سی سی کا ٹرانسکرپٹ بھجوا رکھا ہے وہ اس کا جواب دے دیں تاکہ معاملے کو جلد سے جلد نمٹایا جاسکے۔
واضح رہے ورلڈ کپ 1999 کے بعد جسٹس قیوم انکوائری رپورٹ میں سلیم ملک پر تاحیات پابندی عائد کی گئی تھی تاہم 2008 میں لاہور ہائی کورٹ نے سلیم ملک کلئیر کردیا تھا۔ آئی سی سی نے 2011 میں سلیم ملک سے انگلینڈ میں تین مشکوک افراد سے ملاقات پر 2013 میں ان کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔