(مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سادہ لوح عوام کو کورونا وائرس کے خاتمے کے نام پر لوٹنے والے فراڈیوں کا پول کھول دیا ہے جس کے تحت درجنوں کی تعداد میں ایسے طریقوں کی سختی سے مخالفت کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سادہ لوح عوام کو کورونا وائرس کے خاتمے کے نام پر لوٹنے والے فراڈیوں کا پول کھول دیا ہے جس کے تحت درجنوں کی تعداد میں ایسے طریقوں کی سختی سے مخالفت کردی ہے جس کے ذریعے پاکستان سمیت دنیا بھر میں عوام کو لوٹا جارہا تھا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے اپنی ویب سائٹ پر صاف الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ کلورین اور الکوحل کا اسپرے کورونا وائرس کا خاتمہ نہیں کرسکتا، وائرس کم از کم بیس سیکنڈ تک صابن سے ہاتھ دھونے پر انسانی ہاتھ سے ختم ہوسکتا ہے، لہٰذا کلورین اور الکوحل کے محلول چھڑکنے سے اس کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔
جبکہ عالمی ادارہ صحت نے واضح کیا کہ فائیوجی موبائل نیٹ ورک کورونا کے پھیلا ؤکا سبب نہیں بن سکتا، 25 سینٹی گریڈ یا اس سے اوپر کا درجہ حرارت کسی بھی طرح کورونا وائرس کو ختم نہیں کرسکتا۔ ایک بار کورونا وائرس سے صحت مند ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ دوبارہ اس کا شکار نہیں ہوسکتے، بچنے کے لیے احتیاط ضروری ہے، دس سیکنڈ تک سانس روکنے اور خشک کھانسی نہ ہونے کا مطلب بھی یہ نہیں ہے کہ آپ کورونا سے محفوظ ہیں، الکوحل کا زیادہ استعمال آپ کوکورونا سے محفوظ رکھنے کا سبب نہیں بن سکتا۔
کورونا وائرس گرم اور نمی والے علاقوں میں بھی لوگوں میں انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے، سرد موسم اور برفیلے علاقوں میں کورونا میں بھی کورونا وائرس حملہ آور ہوسکتا ہے، گرم پانی سے نہانے سے بھی کورونا کو نہیں روکا جاسکتا، کورونا وائرس مچھروں کے ذریعے بھی منتقل نہیں ہوسکتا۔