بلدیات نظام بچاؤ تحریک کوبڑا دھچکا

29 Apr, 2019 | 04:17 PM

Shazia Bashir
Read more!

سٹی42: بلدیاتی نظام بچاؤ تحریک میں پھوٹ پڑگئی، وائس چیئرمین اتحاد پنجاب کھل کرسامنےآگیا، ٹاؤن ہال، گورنر ہاوس، پنجاب اسمبلی کے باہراوراہم شاہراہوں پر بلدیاتی نظام 2013 کی مخالفت میں بینرزلگ گئے۔

بلدیات بچاؤ تحریک میں پھوٹ پڑھ گئی، بلدیاتی اداروں کےسربراہ، میئرز، ڈپٹی میئرز، چیئرمین ضلع کونسلز اور چیئرمین میونسپل کمیٹیزنظام بچانے کے لیے سرگرم ہیں۔ تودوسری جانب وائس چیئرمین اتحاد پنجاب موجودہ نظام کے خاتمے کے لیے متحرک ہوگیا، جبکہ نئے بلدیاتی ایکٹ 2019 کی حمایت میں وائس چیئرمین اتحاد کھل کرسامنےآگیا۔ استنبول چوک، چیئرنگ کراس، گورنر ہاؤس اور پریس کلب کےباہر بلدیاتی ایکٹ 2019 کی حمایت میں بینرز لگا دیئے گئے، وائس چیئرمین اتحاد نےن لیگ کے بلدیاتی نظام کوکرپٹ قراردیا ہے، سربراہ وائس چیئرمین اتحاد پنجاب ڈاکٹرسردارسبطین علی کہتے ہیں کہ 2013 کا بلدیاتی نظام کرپشن کامنبہ ہےاس لیے اسکی مخالفت اورنئے بلدیاتی ایکٹ 2019 کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

بلدیاتی ایکٹ 2019 میں بلدیاتی نمائندے مکمل بااختیار ہونگے، اس لیے بلدیاتی نظام 2013 کا خاتمہ ہی بہتر ہے، بلدیاتی نمائندوں میں پھوٹ پڑنے سے تبدیلی سرکار کے لیے نئے بلدیاتی نظام کومتعارف کرانےکے بیانیے کو تقویت ملی ہے۔

مزیدخبریں