ملک اشرف: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے شہر خموشاں کی تشہیر کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب کی تصاویر استعمال کرنے سے روک دیا۔ چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری کو حکم دیا کہ شہر خوموشاں کی تشہیر میں نظر نہ آئے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں: لیور ٹرانسپلانٹ ہسپتال میں پندرہ پندرہ لاکھ پر ڈاکٹروں کی بھرتی، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا
سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے عوامی شکایات پر سماعت کی جس کے دوران عدالتی حکم پر مسلم لیگ ن کے رہنما طلحہ برکی پیش ہوئے۔
شکایت کنندہ نے چیف جسٹس پاکستان کو آگاہ کیا کہ طلحہ برکی وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان طلحہ برکی سے استفسار کیا کہ کہ آپ کے بڑے چرچے سنے ہیں، کن معاملات کو دیکھ رہے ہیں جس پر طلحہ برکی نے بتایا کہ وہ صرف وزیر اعلی پنجاب کے انتخابی حلقہ میں لوگوں کے مسائل سنتے ہیں۔
پڑھنا مت بھولئے: چیف جسٹس پاکستان نے اتوار کے روز بھی عدالت لگالی ، سائلین کی فریادیں سنیں
چیف جسٹس پاکستان نے طلحہ برکی کو باور کرایا کہ ایسا لگا کہ آپ توقیر شاہ کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔سماعت کے دوران شادی وال کے علاقے میں قبرستان نہ ہونے کی شکایت پر چیف جسٹس پاکستان نے تشویش کا اظہار کیا اور قراردیا کہ لوگوں کے پاس اپنوں کو دفنا کی جگہ نہیں ہے۔ جس پر چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ شہرخموشاں کے نام سے جگہ ایکوئر کررکھی ہے۔
میاں ثاقب نثار نے قبرستان پر تجاوزات کے بارے میں کمیشن قائم کر دیا اور کمیشن کو ہدایت کی کہ 15 دنوں میں رپورٹ پیش کی جائے۔
یہ خبربھی پڑھیں: ن لیگ نے انتخابی مہم کے حوالے سے نیا لائحہ عمل تیار کرلیا