(ملک اشرف) ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر کے بچوں کی حوالگی کا معاملہ، چیف جسٹس پاکستان کے داماد نے زیر سماعت معاملے میں سفارش کرنے پر بھری عدالت میں غیر مشروط معافی مانگ لی، چیف جسٹس نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ کیسے سوچ لیا کہ چیف جسٹس پاکستان کو کوئی سفارش کرے گا۔
یہ خبرپڑھیں۔۔کپتان کے باؤنسرز کیلئےمینار پاکستان میں سیاسی پچ تیار، کھلاڑی پرُجوش
سٹی 42 کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کی، ڈی آئی جی غلام محمود کی سابق غیر ملکی اہلیہ دو بیٹوں کے ساتھ پیش ہوئی، عدالتی حکومت پر ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر بھی عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے ان کے داماد سے سفارش کرانے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔
خبر ضرور پڑھیں۔۔۔لاہور کی آج کونسی سڑکیں بند ، کونسی کھلی ہیں ؟جانیئے
چیف جسٹس نے کہا وہ جہاد کر رہے ہیں اور ان کو سفارش کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر نے غیر مشروط معافی مانگی، چیف جسٹس نے کہا معافی نہ مانگیں، وہ ذرائع بتائیں جس نے انہیں سفارش کرنے کا مشورہ دیا۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔جاتی امرا میں نون لیگ کے بڑوں کی پھر اہم بیٹھک
چیف جسٹس کے حکم پر ان کے داماد خالد رحمان عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے چیف جسٹس کو بتایا کہ وہ ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر کو کافی عرصے سے جانتے ہیں، چیف جسٹس نے واضح کیا کہ وہ گھر میں باپ اور یہاں چیف جسٹس پاکستان ہیں۔چیف جسٹس نے اپنے داماد کی غیر مشروط معافی کے معاملے پر کارروائی ملتوی کردی۔