ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پی ٹی آئی کا احتجاج، علی امین کی موٹروے پر برہان انٹرچینج سے واپسی

Ali Amin Gandapur, Burhan Interchange, city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے کارکن سیکشن 144 توڑ کر لیاقت باغ سے ملحقہ سڑکوں اور مری روڈ پر  گرفتار ہوتے رہے اور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور لاہور کی طرح راولپنڈی پہنچنے میں بھی اتنے لیٹ ہو گئے کہ آدھے راستے سے ہی اپنے ساتھ آنے والے کارکنوں کو واپس پشاور کی طرف مڑنے کی ہدایت کر دی۔

علی امین کے موٹر وے پر برہان انٹرچینج سے ہی اپنا قافلہ پشاور کی طرف واپس موڑنے کے اعلان پر ان کے ساتھ جانے والے کارکن مشتعل ہو گئے اور ان کی گاڑی کو گھر کر ان کے استعفے کا مطالبہ کرنے لگے۔  

پی ٹی آئی کی قیادت نے آج 28 ستمبر کو راولپنڈی میں لیاقت باغ میں جمع ہو کر "احتجاج" کرنے کا اعلان کیا تھا۔ علی امین گنڈا پور نے بھی خیبر پختونخوا سے کارکنوں کے قافلے کو لے کر  پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کیلئے لیاقت باغ پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن وہ لاہور کے جلسہ کی طرح راولپنڈی کے احتجاج مین سریک ہونے کے لئے بھی بہت تاخیر سے پشاور سے نکلے، تاخیر سے برہانی انٹرچینج پہنچے اور وہاں پہنچ کر برہان انٹرچینج سے ہی کارکنوں کو واپسی کی ہدایت کردی۔

آدھے راستے سے ہی واپسی کا اعلان سن کر علی امین کے قافلے میں شامل کارکنوں نے اپنے ساتھ آنے والے لیڈروں کی گاڑیوں کو گھر لیا، بہت سے کارکنوں نے علی امین کی گاڑی کو بھی گھیر لیا اور ان سے آگے جانے اور بعد میں استعفے کا مطالبہ کرنے لگے

کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ خیبرپختونخوا نے ثابت کیا کہ وہ اول دستہ ہے، یہ حکومت ہمیں آئینی حق نہیں دیتی، پہلے شیلنگ اور پھر فائرنگ کی گئی۔

پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج  کیا اور کہا کہ  ’کارکن شیلنگ کا شکار ہو رہے تھے تو، وزیراعلیٰ گاڑی سے باہر نہیں نکلے‘، 
 
علی امین گنڈاپور نے برہان انٹرچینج سے واپس جانے کی وجہ یہ بتائی کہ راولپنڈی میں "احتجاج کرنے کا وقت"  ختم ہو گیا ہے اور راولپنڈی سے پارٹی کی قیادت گوہر ایوب نے انہیں ہدایت کی ہے کہ واپس پشاور چکے جائیں۔  علی امین نے بتایا کہ ان کی بیرسٹر گوہر سے بات ہوئی ہے، راولپنڈی میں احتجاج کا وقت ختم ہو گیا ہے۔  احتجاج کا پنڈی میں وقت ختم ہے،تو اب یہیں احتجاج کریں گے۔ علی امین نے  کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا حکم ریڈ لائن ہے،یہ تحریک جاری رہے گی، بانی پی ٹی آئی کہیں گے تو ہم اڈیالہ تک جائیں گے۔

پی ٹی آئی  کےکارکنوں نے  علی امین گنڈاپور کی گاڑی کا گھیراؤ کیا اور کہا کہ آپ کہیں نہیں جائیں گے۔اس دوران  وزیراعلیٰ کے اسکواڈ اور کارکنوں میں شدید تلخ کلامی ہوئی اور کارکنوں نے کہا کہ ہمیں سڑکوں پر نکال آپ کیوں جاتے ہیں؟ پی ٹی آئی کارکنوں نے وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ کیا۔