حزب اللہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیل کے فضائی حملے میں اپنے رہنما حسن نصر اللہ کے بھی مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
حزب اللہ کی طرف سے کہا گیا کہ حزب اللہ اسرائیل کے ساتھ تنازعہ اور فلسطینیوں کی حمایت میںحسن نصراللہ کے کردار کی ستائش کرتی ہے۔
اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ حزب اللہ اسرائیل کے خلاف اپنی لڑائی اور لبنان کے دفاع کو جاری رکھنے کا عہد کرتی ہے۔
اسرائیل کی ائیر فورس نے کل جمعہ کے روز بیروت کے نواح دحیہ میں واقع حزب اللہ کے ایک انڈر گراؤنڈ کمانڈ سنٹر پر میزائلوں سے حملہ کیا تھا جس سے حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر کی عمارت اور اس کے گرد واقع پانچ دوسری عمارتین تباہ ہو گئی تھیں۔
اسرائیل کی فوج کے ترجمان رئیر ایڈمرل ڈینئیل ہگاری نے اس حملہ کے چند منٹ بعد ہی بتایا تھا کہ اسرائیل نے بیروت کے نواح میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کیا ہے اور ان کا نشانہ حسن نصراللہ اور حزب اللہ کی دیگر ٹاپ قیادت تھے۔ کچھ ہی دیر بعد اسرائیل نے مزید بتایا کہ اس حملے میں حسن نصراللہ کے زندہ بچنے کا کوئی امکان نہیں۔ تاہم حزب اللہ کی طرف سے اپنے رہنما کے محفوظ رہنے کے بیانات آئے اور آج شام حزب اللہ نے رسمی بیان جاری کر دیا جس میں حسن نصراللہ کے مارے جانے کی تصدیق کر دی گئی۔