ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

’ہر صورت راولپنڈی پہنچیں گے‘ علی امین گنڈاپور کا قافلہ پنجاب میں داخل

’ہر صورت راولپنڈی پہنچیں گے‘ علی امین گنڈاپور کا قافلہ پنجاب میں داخل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کارکنان کو احتجاج کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کردی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کارکن رکاوٹوں کو خاطر میں نہ لائیں، ہم نے ہرصورت آج راولپنڈی پہنچ کر احتجاج کرنا ہے ۔

راولپنڈی میں آج ہونے والے احتجاج کے حوالے سے پختونخوا میں پی ٹی آئی قیادت نے اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

علی امین گنڈاپور کا قافلہ پنجاب میں داخل ہوگیا ، قافلے میں سینکڑوں گاڑیاں اور رکاوٹیں ہٹانے کے لیے کرینیں موجود ہیں،کا قافلہ موٹروے ہروپل پہنچ گیا ہے۔ قافلے میں ہیوی مشینری ،ریسکیو فائر بریگیڈ اورسینکڑوں گاڑیاں موجود ہیں۔ قافلہ کی قیادت وزیراعلی امین گنڈاپور خود کررہےہیں۔قافلہ میں فرنٹ پر ڈندابردار بہت بڑی تعداد میں موجود ہیں۔

دوسری جانب موٹروے ہروپل پر صنم جاوید کے قافلے اور پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ 

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا کی کارکنوں کو ہدایات

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا نے احتجاج کے حوالے سے کارکنوں کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ کارکن رکاوٹوں کو خاطر میں نہ لائیں،احتجاج کیلئے ہر صورت راولپنڈی پہنچیں گے، خیبر پختونخوا ہ کے تمام اضلاع سے جلسے کیلئے قافلے روانہ ہوں گے، جن کی قیادت اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کریں گے۔ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی عہدیداروں سے راولپنڈی احتجاج کیلئے ملاقاتوں کی ہدایات کر دیں ۔ 

وزیراعلی نے تمام کارکنان کے قافلوں کو صوابی انٹرچینج پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ تاہم علی امین گنڈاپور کی جانب سے اسلام آباد راولپنڈی میں کارکنوں کو حساس مقامات نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔  

وزیراعلی خیبرپختونخوا ہ نے پارٹی ضلعی قیادت کو ہدایات دیتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ قافلے میں شامل تمام لوگ صوابی میں مقررہ جگہ پہنچیں اور احتجاج ختم ہونے تک تمام حلقوں کے قافلے واپس نہیں ہوں گے۔ انہوں نے پارٹی قیادت کارکنان کو اسلحہ ساتھ نہ لےجانے کی ہدایات بھی جاری کیں۔

25 سے زیادہ ریسکیو گاڑیاں صوابی پہنچ گئیں

پی ٹی آئی کے آج راولپنڈی میں ہونے والے احتجاج کیلئے 25 سے زیادہ ریسکیو گاڑیاں صوابی پہنچا دی گئی ہیں۔ ان گاڑیوں میں فائرویکلز، ایمبولنسز، اور دیگر ریسکیو وسائل شامل ہیں۔میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ 40 سے زیادہ ریسکیو 1122 کے اہلکار بھی ان گاڑیوں کے ساتھ موجود ہیں، تاہم اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ ان ریسکیو گاڑیوں اور اہلکاروں کو ایمرجنسی خدمات فراہم کرنے کے مقصد کے تحت بھیجا گیا ہے۔