بلوچستان میں جعلی پریس ریلیز پر 15لیکچررز کا جعلی تقرر، گرفتاریوں کا امکان

28 Sep, 2023 | 08:10 PM

عیسیٰ ترین: محکمہ تعلیم بلوچستان میں جعلی نوٹیفیکیشن پر15خواتین لیکچررز کی تعیناتی کی تحقیقات میں  پتہ چلا ہے کہ یہ جعلی تقرریاں بلوچستان پبلک سروس کمیشن سے ان کی کامیابی کی جعلی پریس ریلیز  جاری کروا کر کی گئی تھیں۔

محکمہ تعلیم بلوچستان کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جعلی پریس ریلیز کی بنیاد پرمحکمہ تعلیم سے مارچ 2022میں 15خواتین لیکچرروں کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری ہوا۔ یہ تعیناتیاں اسلامیات، سوشیالوجی ، کامرس اور براہوئی کے مضامین کے لیے کی گئی تھیں۔

 پبلک سروس کمیشن کی نوٹس پرمحکمہ تعلیم کی تحقیق میں یہ تعیناتیاں جعلی ثابت ہوئی تھیں۔ اسکینڈل کے ذمہ دار افراد کے خلاف فوجداری کاروائی کے لیے یہ معاملہ محکمہ اینٹی کرپشن کے حوالے کردیا گیا تھا۔

 اینٹی کرپشن کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جعلی نوٹیفیکیشن پردوخواتین نے لیکچرر کے طورپرجوائننگ بھی دی، ذرائع محکمہ تعلیم

کوئٹہ : تاحال 13خواتین لیکچرروں نے جوائننگ نہیں دی۔ پرنسپل گرلز کالج چمن ملائیکہ امیرکی معاونت سے جوائننگ دینے والوں میں بخت امیراورعارفہ شامل تھِیں۔

 ایک سال کے دوران دونوں خواتین نے لیکچرر کے طورپرسرکاری خزانے سے 16 لاکھ 6 ہزار 199 روپے تنخواہ وصول کی، ذرائع محکمہ تعلیم

کوئٹہ : پبلک سروس کمیشن کے جعلی پریس ریلیز کے اجراء کے اصل ملزم جمیل سومرو ہیں۔ نادرا کے ریکارڈ کے مطابق بخت امیر اور پرنسپل گرلز کالج چمن ملائیکہ امیر  کی بہن ہے۔

 اب تک تفتیش کی بنیاد پر جمیل سومرو، ملائیکہ امیر، بخت امیر اور عارفہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 اینٹی کرپشن نے مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیش کے دائرے کو وسیع کردیا گیا ہے۔ اس مقدمے کے حوالے سے مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

مزیدخبریں