افغان طالبان نے داڑھی تراشنے پر پابندی عائد کر دی

28 Sep, 2021 | 08:09 AM

Sughra Afzal

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں طالبان نے کنٹرول سنبھالتے ہی سخت قوانین کا نفاز شروع کر دیا ہے، افغانستان کے صوبے ہلمند میں طالبان نے ہیئر ڈریسرز پر مردوں کی داڑھی تراشنے یا چھوٹی کرنے پر پابندی عائد کر دی۔ طالبان کا دعویٰ ہے کہ یہ اسلامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جس پر سزائیں بھی دی جائیں گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں ایک حجام نے کہاکہ طالبان نے ہمیں حکم دیا ہے کہ داڑھی تراشنا ترک کر دو  ,سر کے بال کاٹتے وقت بھی شریعت کی پیروی کریں, جبکہ وہ  پکڑنے کے لیے سادہ لباس میں جاسوس بھی بھیج سکتے ہیں۔

ہیر ڈریسرز کا کہنا تھا کہ فیشن سیلون اور ہیئر ڈریسرز کی دکانیں اب غیر قانونی کاروبار بنتی جارہی ہیں، گذشتہ 15 سال سے یہ ان کا روزگار تھا، لیکن اب وہ  اسے جاری نہیں رکھ سکیں گے، یہ اقدامات طالبان کے سابقہ دور کی عکاسی کرتے ہیں جب ایسے سخت احکامات جاری کیے جاتے تھے۔ 

اُن کا کہنا تھا کہ طالبان کی عبوری حکومت کی تشکیل سے قبل ان کے ترجمانوں نے وعدہ کیا تھا کہ اس بار وہ اقتدار میں آنے کے بعد لوگوں پر اتنی سختی نہیں کریں گے، تاہم گذشتہ ماہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جن میں طالبان نے اپنے مخالفین کو سخت سزائیں دی ہیں.

واضح رہےکہ مردوں کی ٹھوڑی اور گالوں پر بالغ ہونے پر اگنے والے بال داڑھی کہلاتے ہیں اور وہ بالعموم بلوغت کا نشان کہلاتے ہیں، مردوں کے لیے داڑھی رکھنا واجب ہے، اس کی شرعی مقدار ایک قبضہ یعنی ایک مشت اور داڑھی رکھنا اسلامی اور مذہبی شعار  تمام انبیاء کرام علیہ السلام کی متفقہ سنت اور شرافت و بزرگی کی علامت ہے اسی سے مردانہ شکل وصورت کی تکمیل ہوتی ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا دائمی عمل ہے اور حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسے فطرت سے تعبیر فرمایا ہے، لہذا اسلام میں داڑھی رکھنا ضروری ہے اور منڈانا یا ایک مٹھی سے پہلے کترانا حرام اور گناہ کبیرہ ہے۔

مزیدخبریں