پاکستان فلورملزایسوسی ایشن کا حکومت سے فلورملز صنعت کی بہتری کا مطالبہ

28 Sep, 2018 | 07:32 PM

Arslan Sheikh

حسن علی: پاکستان فلورملزایسوسی ایشن کا سالانہ اجلاس، سال 19۔2018  کے لئے نو منتخب عہدیداروں کا اعلان کیا گیا، اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلور ملز کی صنعت کی بہتری کے لئے آٹے اور اسکی مصنوعات کی ایکسپورٹس کی اجازت دیں۔

تفصیلات کے مطابق آواری ہوٹل میں ہونے والےاجلاس عام میں سبکدوش مرکزی چئیرمین لیاقت علی خان، حافظ احمد, میاں ریاض، چودھری افتخار مٹو، چوہدری عبدالروف، ریاض اللہ، چوہدری محمدجمیل، آفتاب غنی مرزا، چوہدری عبدالمجید چیمہ، شیخ محمد سعید، نواز بٹ، چوہدری جاوید گوندل، بشیر احمد، سیدعلی گیلانی، محمد اقبال، سید محمد نعیم آغا اور دیگر نے شرکت کی۔

اس موقع پرنومنتخب مرکزی چئیرمین محمد نعیم بٹ کا کہنا تھا کہ گذشتہ سالوں میں آٹے اور اس کی مصنوعات کی اجازت حکومت نے دی لیکن پنجاب نے مخالفت کی جس کے باعث آٹے کی ایکسپورٹ بند ہو چکی ہے، فلور ملز کے کروڑوں روپے کے ٹیکس ریفنڈ حکومت نے ادا کرنے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ نو منتخب عہدیدار نہ صرف آٹے کی ایکسپورٹس کو دوبارہ بحال کروائیں گے بلکہ ریفنڈ بھی لے کر دیں گے۔

پاکستان فلورملزایسوسی ایشن پنجاب زون کے چئیرمین حبیب الرحمن لغاری کا کہنا تھا کہ فلوملنگ کی صنعت زوال کا شکار ہے، وقت آ گیا ہے کہ اس کو سہارا دیا جائے۔ حکومت نے فلور ملز کے لیے سرکاری گندم کی قیمت تیرہ سو مقرر کی ہے تاہم اب محکمہ خوراک کے افسران کو چاہیئے کہ وہ آٹے کی قیمت مقرر کرنے کے لیے فلور ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے ساتھ مشاورت کرے۔ تقریب میں عہدیداروں اورایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران کو تعارفی شیلڈز پیش کی گئیں۔

مزیدخبریں