احتجاج کے بعد احتجاج شہریوں کی مشکلات میں اضافہ

28 Sep, 2018 | 12:11 AM

Arslan Sheikh

عثمان علیم: منی مزدا ایسوسی ایشن کا فیروزپور روڈ پر احتجاج، میٹرو ٹریک بلاک کر دیا، گھنٹوں ٹریفک جام سے شہریوں کو مشکلات، ایمبولینس بھی پھنسی رہی، مطالبات کی منظوری کے لئے حکومت کو یکم نومبر کی ڈیڈ لائن دے دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق منی مزدہ ایسوسی ایشن نے ٹول پلازوں، چالانوں میں اضافہ ختم کرنے کا مطالبہ، شہر میں وعدے کے مطابق پارکنگ سٹینڈز فراہم نہ کرنے پر فیروزپور روڈ پر احتجاجی ریلی نکالی، ریلی کے باعث سڑک پر بدترین ٹریفک جام رہی اور شہری گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے۔

احتجاجی مظاہرین ریلی کی صورت میں نشتر کالونی کے سامنے جمع ہوئے اور میٹرو ٹریک کو بلاک کر دیا، جس سے میٹروبس سروس بھی کافی دیر معطل رہی۔ مظاہرے کے باعث کئی ایمبولینس بھی ٹریفک جام کا شکار ہوئی۔

منی مزدہ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی تنویر کا کہنا تھا کہ حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کیے تو یکم نومبر کو شہر کے 12 مقامات سے احتجاجی جلوس و ریلیاں نکالی جائیں گی، غالب مارکیٹ گلبرگ سے بھٹہ چوک تک ریلی کی صورت میں احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔

ضلعی انتظامیہ نےاب تک منی مزدہ ایسوسی ایشن سے مذاکرات نہیں کئے اس پرایک بارپھراحتجاج کی کال دے دی گئی ہے، جسکا خمیازہ ٹریفک جام کی صورت میں عوام کو ہی بھگتنا ہوگا۔

مزیدخبریں