میو ہسپتال میں قبل ازوقت پیدا ہونےوالے نومولود بچوں میں ریٹینوپیتھی کے موضوع پر سیمینار

28 Oct, 2024 | 12:56 PM

Ansa Awais

سٹی42 : کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز میو ہسپتال لاہور میں قبل ازوقت پیدا ہونے نومولود بچوں میں ہونے والی ریٹینوپیتھی کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیاگیا جس میں  ایم ڈی مونٹیفور میڈیکل سنٹر، البرٹ آئن سٹائن کالج آف میڈیسن، برونکس، نیو یارک کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹرعمر خلیل میاں نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

 ویڈیو کانفرنس ہال KEMU میں"پاکستان میں قبل از وقت پیدا ہونے والے نومولود بچوں میں ہونےوالی ریٹینوپیتھی" پر زبردست گفتگو کی گئی،اس پروگرام کا مقصد ریٹینوپیتھی آف پری میچورٹی کے بارے میں بیداری پیدا کرنا، بطور ٹیم اس حالت سے نمٹنے کےلیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنا اور پاکستان میں RoP کی روک تھام کو فروغ دینے میں ڈاکٹر عمر خلیل میاں کی خدمات کو سراہنا تھا۔

   پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کی پیدائش کی شرح اور قبل از وقت پیدائش کا سروائیول ریٹ بڑھ چکا ہے، جس کے پیش نظر ریٹینوپیتھی آف پری میچورٹی (ROP) کی تشخیص اور بھی ضروری ہو گئی ہے،اگر ان بچوں کی بروقت تشخیص نہ کی جائے تو یہ مرض وبا کی شکل اختیار کر سکتا ہے اور مستقل نابینا پن کا سبب بن سکتا ہے، احتیاطی تدابیر کے طور پر قبل از وقت پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کا ایک مہینے کے اندر اندر ماہر امراض چشم سے معائنہ کروانا  ضروری ہے تاکہ ان کی آنکھوں کو بچایا جا سکے. 

 وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز ، پرنسپل COAVS پروفیسر محمد معین،پروفیسر ایمرائٹس پروفیسراسد اسلم خان ، چیئرمین پیڈز ڈیپارٹمنٹ کے ای ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ہارون حامد، پروفیسر ڈاکٹرشاہد،چیئرمین اینستھیزیا ڈیپارٹمنٹ کے ای ایم یو پروفیسر ڈاکٹر فرخ ، پروفیسر ڈاکٹر علی مدیح ہاشمی، پروفیسر ڈاکٹر علی ایازصادق، ڈاکٹر سمن علی، ڈاکٹر لبنیٰٰ اور دیگر کئی ماہرین امراض چشم، فیکلٹی اور طلباء نے شرکت کی۔

 پروفیسر ڈاکٹر محمد معین نے کہاکہ COAVS کی جانب سے ضلع شیخوپورہ، مریدکے اور کامونکی میں ایک پائلٹ پروجیکٹ چلایا جا رہا ہے جو قبل از وقت پیدا ہونےوالے نومولود بچوں میں ہونےوالے نابیناپن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک انقلابی قدم ہے،اس کے ذریعے ہم اپنی خدمات کو دور دراز علاقوں کے بچوں تک بڑھا سکتے ہیں اور انہیں بروقت علاج فراہم کر سکتے ہیں۔

 ڈاکٹرعمر خلیل میاں نے پروفیسر ڈاکٹر محمد معین کے اس انقلابی قدم کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ صحت کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت ہے،اس سے دور دراز کے علاقوں میں بچوں کو بروقت علاج کی سہولت ملے گی،یہ  COAVS میو ہسپتال کا ایک مثالی اقدام ہے جس کی پیروی دوسرے ہسپتالوں کو بھی کرنی چاہیے۔

 وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز صادق نے کہا ہم بچوں میں اندھے ہونےوالی بیماری ROP کی تشخیص اور علاج متعارف کرواتے ہوئے بہت خوش ہیں،یہ ایک انقلابی قدم ہے جو دور دراز علاقوں کے بچوں کی زندگیوں کو بدل سکتا ہے۔

 پروفیسر ہارون حامد نے بتایا کہ کس طرح ایک ماہر اطفال ROP اندھے پن کو محدود کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے,پروفیسرایمریٹس ڈاکٹر اسد اسلم نے دو دہائیوں سے صوبائی سطح پر آر او پی سے متعلق اقدامات، مسائل اور ان کے حل پر روشنی ڈالی اور جدید لائحہ عمل کی تعریف کرتے ہوئے جدید طریقوں کا خیرمقدم کیا۔

   آر او پی کے شعبے میں ڈاکٹر عمر خلیل میاں کی نمایاں خدمات کے اعتراف اور ایسوسی ایٹ پروفیسر آف آفتھلمالوجی کے عہدے پر ترقی پانے والے ڈاکٹرز کو پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز کی طرف سے بالترتیب اچیومنٹ ایوارڈ اور سرٹیفیکیٹس سے نوازا گیا۔
 

مزیدخبریں