ایکس پر آیت اللہ خامنہ ای کا عبرانی زبان کا اکاؤنٹ معطل

28 Oct, 2024 | 08:24 PM

Waseem Azmet

 سٹی42:  ایران کی ریاست کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا سوشل پلیٹ فارم ایکس پر عبرانی زبان مین بنایا  اکاؤنٹ پلیٹ فارم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی کے سبب بند کر دیا گیا۔

  اسرائیل کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ایران پر اسرائیل کے جوابی حملہ کے فوراً بعد ہی آیت اللہہ خامنہ ای کے نام سے ایرانی ریاستی اہلکاروں نے عبرانی زبان میں پیغامات پوسٹ کرنے کے لئے ایک نیا اکاؤنٹ بنایا تھا۔ اس اکاؤنٹ سے کچھ ہی پوسٹیں سامنے آئیں جس کے بعد اسے ایکس کے قوانین کی خلاف ورزی پر معطل کر دیا گیا۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نیا اکاؤنٹ ایک مختصر نوٹ کے ساتھ ہٹا دیا گیا جس میں ایکس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ X ، خلاف ورزی کی وضاحت کیے بغیر، اس کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے اکاؤنٹس کو معطل کر دیتا ہے۔

یہ پیش رفت ہفتے کے آخر میں ایران پر اسرائیل کے پہلے جوابی حملے کے بعد سامنے آئی ہے،  اس حملے کے بعد عبرانی زبان میں خامنہ ای کے خیالات اور اعلانات پو پوسٹ کرنے کے لئے بنائے گئے ایکس اکاؤنٹ پر خامنہ ای کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ۔ اتوار کو ایک تقریر میں،خامنہ ای نے اسرائیل کے حملوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے یا کم کرنے کے خلاف خبردار کیا، جو اس ماہ کے شروع میں ایران کے بیلسٹک میزائل حملے کا بدلہ تھا۔

معطل شدہ اکاؤنٹ نے عبرانی زبان میں پہلا  پیغام شائع کیا تھا، جس میں لکھا گیا تھا "خدا کے نام پر، جو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے،" ایک معیاری اسلامی سلام۔

دوسرا پیغام خامنہ ای کی اتوار کو  کی گئی تقریر کے کونٹینٹ کا عکاس تھا اور اسے ان کے انگریزی اکاؤنٹ پر  بھی بھیجا گیا تھا، اس میں اسرائیلی حکومت کو "زایونسٹ" قرار دیتے ہوئے لکھا گیا: "صہیونی ایران کے حوالے سے غلط اندازہ لگا رہے ہیں۔ وہ ایران کو نہیں جانتے۔ وہ ابھی تک ایرانی عوام کی طاقت، اقدام اور عزم کو صحیح طور پر نہیں سمجھ سکے ہیں۔ اس پیغام میں ہفتے کے روز ایران پر اسرائیل کے حملے کا حوالہ دیا گیا تھا۔

آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے اس کے بعد بھی کچھ بیانات جاری کیے گئے جس کے بعد ایکس کی جانب سے ان کے عبرانی زبان کے اکاؤنٹ کو معطل کردیا گیا۔

خیال رہے کہ ایکس پر آیت اللہ خامنہ ای کے عربی، فارسی، انگریزی اور بنگلہ سمیت دیگر زبانوں کے فعال اکاؤنٹس موجود ہیں۔

 یہ پہلا موقع نہیں جب آیت اللہ علی خامنہ ای کو سوشل میڈیا سے معطل یا ہٹایا گیا ہو۔ فروری میں، میٹا نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے بعد عسکریت پسند گروپ حماس کی حمایت پر سپریم لیڈر کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کو ہٹا دیا۔

ایران میں خامنہ ای کے زیر اثر حکومت نے  X اور Facebook جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو برسوں سے بلاک کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے عام ایرانیوں کو ان پلیٹ فارمز  تک رسائی کے لیے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک استعمال کرنے کی ضرورت رہتی ہے۔ یہ امر الگ سے حیران کن ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای جن پلیٹ فارمز کو ایرانی عوام کے لئے ممنوع تصور کرتے ہیں وہ خود ان پلیٹ فارمز کو  اپنے خیالات کے پرچار کیلئے استعمال کرنا کیوں ضروری سمجھتے ہیں۔

ایران پر اسرائیلی حملے پر عالمی رد عمل
 اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کے فضائی حملوں پر بات کرنے کے لیے ایران کی درخواست پر ایک ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔

 ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کے حملے  کا "مناسب" جواب دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ پر ان اقدامات کی حوصلہ افزائی کا الزام لگایا ہے۔

 ایران نے اسرائیل کے حملے میں ایک شہری کی ہلاکت کی اطلاع دی، جس کی شناخت اللہ وردی رحیم پور کے نام سے ہوئی، حالات کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔

ایران اسرائیل تنازعہ
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میںحالیہ چند ماہ میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے، ایران نے یکم اکتوبر 2024 کو اسرائیلی اہداف پر بیلسٹک میزائل فائر کئے، ایران نےاسے "آپریشن ٹرو پرومِس 2" کا نام دیا تھا۔ اس تنازعہ میں حماس اور حزب اللہ بھی شامل ہیں، جس کے اہم انسانی نتائج برآمد ہوئے ہیں اور غزہ میں اس صدی کا سب سے بڑا انسانی المیہ مسلسل اَن فولڈ ہو  رہا ہے۔

مزیدخبریں