سٹی42: جین،بدھ، سکھ اور ہندو مذہب کا سب سے خوبصورت تہوار دیوالی جمعرات، اکتوبر 31، 2024 کو شروع ہو جائے گا اور جمعہ یکم نومبر تک دنیا بھر میں دیوالی منائی جائے گی۔ اس تہوار کو دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہندو روشنی اور خوشی کے دن کی حیثیت سے سلیبریٹ کرتے ہیں۔ جمعرات کی سہ پہر پاکستانی وقت کے مطابق 3 بج کر 22 منٹ پر لکشمی پوجا کے ساتھ دیوالی کی ابتدا ہو گی اور جمعہ کی شام پاکستانی وقت کے مطابق 5 بج کر 25 منٹ دیوالی کی پوجا کا آخری وقت ہو گا۔
دیوالی کو دنیا بھر میں پھیلے ہوئے بدھ، ہندو، سکھ اور جین چاروں مذاہب کے ماننے والے یکساں محبت اور خوشی کے ساتھ مناتے ہیں:
دیوالی کو روشنیوں کے تہوار کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دیوالی اکتوبر یا نومبر میں منائی جاتی ہے اور اکثر کٹائی کے وقت کے ساتھ ملتی ہے
دنیا بھر کی طرح دیوالی پاکستان میں بھی ہندو مندروں میں لکشمی دیوی کی پوجا سے آغاز ہوتی ہے۔ پاکستان کے مندروں میں دیوالی کی پوجا کا آغاز تو جمعرات کی سہ پہر سوا تین بجے ہو جائے گا تاہم ہندو ملازمین کو دفاتر میں کام سے چھٹی یکم نومبر کو ہو گی۔ سندھ سرکار نے ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے ملازمین کیلئے عام تعطیل کا اعلان کردیا ۔ سکھ اور جین مذاہب کے پیروکار دیوالی کو اپنی رسموں کے ساتھ مناتے ہیں۔
جمعہ یکم نومبر کو سندھ میں ہندو برادری کے سرکاری ملازمین چھٹی کریں گے ، یہ سرکاری تعطیل نیم سرکاری اداروں اور بااختیار اتھارٹیز میں بھی ہوگی،محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشنز و کو آرڈی نیشن نے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
دیوالی کیا ہے؟
اکتوبر کے آخر اور نومبر کے شروع میں منائی جانے والی دیوالی کو دنیا میں ایک ارب سے زیادہ لوگ مناتے ہیں اور یہ ہندوؤں، جینوں، سکھوں اور بدھ مت کے ماننے والوں کے لیے خوشی کا وقت ہے۔ یہ تہوار ہندو کیلنڈر کے مہینے اشوینا کے تاریک نصف کے 13 ویں دن شروع ہوتا ہے اور ماہ کارتک کے ہلکے نصف کے دوسرے دن ختم ہوتا ہے۔ دیوالی کی رسمیں پانچ دن تک جاری رہتی ہیں، اِن میں ہر دن کا اپنا خاص معنی اور طرز عمل ہوتا ہے۔
تیسرا دن، نئے چاند کا دن، سب سے اہم ہے۔ دیوالی کے لیے مختلف علاقوں کی اپنی اپنی کہانیاں ہیں جنہیں لوگ اس دن کے ساتھ منسوب کرتے ہیں۔ شمالی ہندوستان میں، دیوالی بھگوان کے اوتار رام جی کے اعزاز میں منائی جاتی ہے۔ رامائن کی کہانیوں کے مطابق کہا جاتا ہے کہ رام جی راکھشس راون کو شکست دینے کے بعد ایودھیا شہر واپس آئے تھے تو وہ دیوالی کا دن تھا۔
بھگوت گیتا کی تعلیم میں روشنی اور دیئے کو علم، عبادت اور گہرے ادراک (گیان)کے ساتھ جوڑا جاتا ہے اور دیوالی کے دن کو بھی بہت سے ہندو عرفان اور گیان کا دن تصور کرتے ہیں۔
شمال کے برعکس ہندوستان کے جنوب میں ہندو مذہب کے پیروکار دیوالی کو کرشنا کی شیطان "نارکاسور" پر فتح کے طور پر مناتے ہیں۔ یہ چھٹی دیوی لکشمی دیوی سے بھی منسوب ہے، جو دولت اور خوش قسمتی کی ہندو دیوی ہے۔ کچھ لوگ دیوالی کو لکشمی دیوی کی سالگرہ سمجھتے ہیں جبکہ دوسرے کچھ لوگ اسے دیوتا وشنو کے ساتھ لکشمی دیوی کی شادی کی سالگرہ سمجھتے ہیں۔
ان لوگوں کے لیے جو جین مت کی پیروی کرتے ہیں، دیوالی اس لمحے کی نشاندہی کرتی ہے جب مہاویر،جن کو جین سب سے حالیہ تیرتھنکر، یا نجات دہندہ شخصیت تصور کرتے ہیں، سمسار سے آزاد ہوئے تھے، سمسار جین مت کی تعلیم کے مطابق زندگی اور موت کے دہرائے جانے والے چکر ہیں۔
سکھ پنتھ کے پیروکار دیوالی کو مغل بادشاہ جہانگیر کی قید کے بعد چوتھے گورو ہرگوبند جی کی رہائی کی یاد میں مناتے ہیں۔ اس روز سکھ مذہب کے پیروکار گورو گوبند سنگھ جی کی تعلیمات کو دہرانے کا خاص اہتمام کرتے ہیں اور ان کی زندگی کے تواریخی واقعات کی یاد بھی تازہ کرتے ہیں۔
کچھ بدھ مت کے پیروکار دیوالی کو اس دن کے طور پر مناتے ہیں جب اس خطہ کے، جسے آج کل ساؤتھ ایشیا کہا جاتا ہے، شہنشاہ اشوک نے تیسری صدی قبل مسیح میں بدھ مت اختیار کیا تھا۔
دیوالی کا نام سنسکرت کے لفظ دیپاولی سے آیا ہے، جس کا مطلب ہے "روشنیوں کی قطار"۔ پورے تہوار کے دوران، لکشمی کے استقبال کے لیے گھروں اور مندروں کے باہر مٹی کے چھوٹے تیل کے لیمپ لگائے جاتے ہیں جنہیں دیاس کہتے ہیں۔ رنگ برنگی رنگولیاں - وسیع ہندسی ڈیزائن، جو ریت، پھولوں کی پنکھڑیوں، یا چاول کے پھول جیسے مواد سے فرش پر بنائے گئے ہیں - گھروں کے داخلی راستوں پر کھینچے جاتے ہیں۔
فی میل کھلاڑیوں کی دیوی کی رات دیوالی
روایتی طور پر، لکشمی کو خواتین کھلاڑیوں کی سرپرست اور مددگار دیوی بھی کہا جاتا ہے۔
اس سے قطع نظر کہ کوئی دیوالی کے تہوار کو کیسے منائے، دیوالی اندھیرے پر قابو پانے کی روشنی کا جشن ہے اور دعوت دینے، تحائف کے تبادلے، دوستوں اور کنبہ والوں سے ملنے اور بہت کچھ کرنے کا وقت ہے۔
دیوالی اور جوئے کی روایت
شمالی ہند سے لے کر جنوبی ہند تک تقریباً تمام ہندو سوسائٹیز میں دیوالی کی شب جوا تاش کے کھیل بھی عام طور پر کھیلے جاتے ہیں کیونکہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ آنے والے سال میں اچھی قسمت لے کر آئیں گے۔
کوروو اور پانڈوں کی دیومالائی جنگ مہابھارت کے آغاز سے پہلے بھی غالباً دیوالی کی رات ہی جوئے کی محفل سجی تھی جہاں ہندوستانی تاریخ اور اساطیر داستانوں دونوں مہاکاوی، رامائن اور مہابھارت کی حکایات کے مطابق پانڈو کے بڑے بیٹے یودھیشتر کو جوا کھیلنے کا شوق تھا۔ مہابھارت کے سب سے دلچسپ مناظر میں سے ایک 'گیم آف ڈائس' میں یدھیشٹر نہ صرف اپنی پوری سلطنت بلکہ اپنے بھائیوں اور بیوی کو بھی ہارتے ہوئے دکھائی دیتاہے۔