فتنہ اور فتنہ بازی ختم،سٹاک مارکیٹ بلندیوں کو چھو رہی ہے:مریم نواز

28 Oct, 2024 | 03:43 PM

ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ دوسرے صوبے پنجاب حکومت کے منصوبے کاپی کررہے ہیں، کسان کیلئے صرف مسلم لیگ ن نے اقدامات کیے، تحریک انتشار کے دور میں اسٹاک مارکیٹ ڈوب رہی تھی، آج نواز شریف کی حکومت میں بلندی کے ریکارڈ توڑ رہی ہے، ن لیگ کے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں،ہم نے عملی اقدامات کئے، گالم گلوچ کی سیاست اور خالی نعروں سے غریب کا پیٹ نہیں بھرتا، یہ فتنہ اور فتنہ بازی ختم ہو رہی ہے۔

 حافظ آباد میں وزیراعلیٰ کسان کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ کسانوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کیلئے دن رات کوشش کررہے ہیں، کسان کارڈ کے اجرا پر سب کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔

 وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ اس بار کسانوں سے گندم نہ خریدنے پر اپنوں اور غیروں سے بلاتفریق تنقید سننے کو ملی لیکن جہاں مجھے عوام کی روٹی کا خیال کرنا ہے وہاں کسان بھائیوں کا بھی خیال کرنا ہے، مجھے ایسی پالیسیز بنانی ہیں کہ میرے کسان بھائیوں کو نقصان نہ ہو اور کسان کارڈ اس سلسلے کی سب سے بڑی کڑی ہے، کسان کارڈ کے ذریعے ہم براہ راست کسان تک پہنچ رہے ہیں، بیچ میں کوئی مڈل مین، کوئی آڑھتی اور کوئی بلیک میلر نہیں ہوگا، میرا مقصد تھا کہ کسان بھائیوں کو ان کی محنت کا پورا صلہ ملے اور انہیں کسی آڑھتی اور مڈل مین کے ہاتھوں بلیک میل نہ ہونا پڑے۔

 انہوں نے کہا کہ یہ بھی غلط نظریہ ہے کہ کسان سے حکومت گندم خریدتی ہے، کسان سے حکومت نہیں آڑھتی گندم خریدتا ہے اور مہنگے داموں حکومت کو فروخت کرتا ہے، حکومت نے کبھی کسان سے گندم نہیں خریدی، کسان تو اونے پونے داموں آڑھتی کو فصل بیچ دیتا ہے کہ اسے اگلی فصل کے لیے قرضہ مل جائے گا اور آڑھتی کسان کی محنت میں اپنا منافع شامل کرکے وہ گندم حکومت کو بیچ دیتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ یہاں جس طرح پانچ پانچ سو روپے میں باردانہ بکتا ہے، غریب آدمی تو اتنے پیسے نہیں دے سکتا، یہ امیر لوگ ہوتے ہیں جو کسان کے نام پر ایسا کرتے ہیں، حکومت پہلی مرتبہ براہ راست کسانوں تک پہنچی ہے اور 450 سے 500 ارب کا کسان پیکیج لانچ کیا ہے، اس کسان کارڈ کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ روپیہ فی فصل بلاسود قرضہ دیا جارہا ہے، کسان ڈیڑھ لاکھ روپیہ لے گا اور ڈیڑھ روپیہ ہی واپس کرے گا، ایک روپیہ بھی سود نہیں دینا پڑے گا۔

 انہوں نے کہاکہ گندم نہیں خریدی تو کہا گیا کہ کسان ناراض ہوگیا ہے، اگر کسان ناراض ہوگیا ہے تو کسان کارڈ کے لیے 12 لاکھ سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں، ٹریکٹر اسکیم کے لیے 15 لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں، ہم نے 5 لاکھ کسان کارڈ کا بجٹ رکھا تھا مگر کسانوں نے پنجاب حکومت پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اسے دیکھتے ہوئے پنجاب کارڈز کا ہدف ساڑھے 7 لاکھ کردیا ہے۔

مزیدخبریں