ویب ڈیسک: بھارت کی ریاست تری پورہ میں انتہا پسند ہندؤوں نے مساجد کو آگ لگا دی۔ نمازیوں پر حملے، مساجد کی حفاظت کیلئے بھارتی سکیورٹی فورسز تعینات کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام نے ریاست میں چار سے زیادہ افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ اشتعال انگیز پیغامات پھیلانے والوں کو وارننگ جاری کردی گئی ہے۔ ریاست تری پورہ میں انتہا پسند وشوا ہندو پریشد گروہ کی ریلی کے دوران چار مساجد، مسلمانوں کی دکانوں اور گھروں کی توڑ پھوڑ کی گئی تھی جس پر حکومت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تری پورہ میں وزیراعظم مودی کی انتہاپسند جماعت بی جے پی کی حکومت ہے۔
یاد رہے ریاست تری پورہ کی بنگلہ دیش کے ساتھ 850 کلو میٹر طویل سرحد ہے اور بنگلہ دیش میں قرآن کی بے حرمتی کے ردعمل میں ایک مندر میں توڑ پھوڑ کے واقعے میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ایک ہندو تہوار کے دوران اس مندر میں ہونے والی تقریب میں ہندو دیوتا کے گھٹنے پر قرآن رکھا گیا تھا جس کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد بنگلہ دیش کے 12 اضلاع میں فسادات شروع ہوگئے تھے۔
دوسری جانب گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور نے ٹویٹ کرتے ہوئے بھار تی انتہاپسندوں کی مسجد کو شہید کر نے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اقلیتوں کیلئے دنیا کا سب سے زیادہ خطر ناک ملک بن چکا ہے، نر یندر مودی آرا یس ایس اور بھارتی سیکورٹی فورسز کا ایک ہی مشن ہے۔ بھارت میں مساجد کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے گھروں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔
Strongly condemn the attack on homes of Muslims incl mosque in #Tripura . India being led by fascist Modi is no longer a democracy & has become unsafe for all minorities. Intl comm esp @UN & @OIC_OCI need to take firm action against HRs violations rather than issuing condemnations pic.twitter.com/86cteDj4za
— Mohammad Sarwar (@ChMSarwar) October 28, 2021
ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور عالمی ادارے کو بھارتی مظالم پر خاموشی ختم کر نا ہوگا۔ بھارت میں مسلمانوں کو مذہبی آزادی اور انسانی حقوق نہیں مل رہے ہیں۔