پنجاب کے ایجوکیٹرز کیلئے بری خبر

28 Oct, 2020 | 04:25 PM

Sughra Afzal

(قیصر کھوکھر/ جنید ریاض) پنجاب حکومت نے ایجوکیٹرز کو ریگولر کرنے کی سمری مسترد کر دی، کابینہ کمیٹی نے معاملہ پبلک سروس کمیشن کو بھجوانے کی تجویز دے دی۔

ذرائع کےمطابق محکمہ تعلیم کی جانب سے سمری بھجوائی گئی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ پنجاب بھر میں کنٹریکٹ پر تعینات 50 ہزار ایجوکیٹرز کو مستقل کر دیا جائے، جس پر کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں تفصیلی جائزہ لیا گیا،اجلاس میں  صوبائی وزیر راجہ محمد بشارت نے ایجوکیٹرز کا معاملہ پبلک سروس کمیشن کے سامنے رکھنے کی تجویز دی، پنجاب کابینہ کمیٹی نے پچاس ہزار ایجوکیٹرز کو ریگولر کرنے کی سمری مسترد کرتے ہوئے پبلک سروس کمیشن کو بھجوانے کی ہدایت کردی۔

دوسری جانب محکمہ سکول ایجوکیشن نے اساتذہ کی بھرتی کے حوالے سے پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی 70 ہزار آسامیاں خالی ہیں۔آئندہ اساتذہ کی بھرتی مستقل بنیادوں کی بجائے عارضی طور پر کی جائے گی۔ اساتذہ کی نئی بھرتیاں صرف ایک سے دو سال کے کنٹریکٹ کی بنیاد پر کی جائیں گی۔خراب کارکردگی پر اساتذہ کے کنٹریکٹ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہزاروں اساتذہ کی انکوائریاں زیر التواء ہیں، جس کے باعث اساتذہ کی ترقیاں، انکریمنٹ اور ایڈجسٹمنٹ بھی نہ ہوسکیں۔ محکمہ سکول ایجوکیشن نے اساتذہ کی انکوائریاں بروقت نمٹانے کیلئے افسران کو تربیت دینےکا فیصلہ کرلیا، آن لائن تربیت قائداعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ کے تحت دی جائے گی، ایک روزہ تربیتی ورکشاپ میں تمام صوبوں سے فیلڈ افسران شرکت کریں گے، تربیتی ورکشاپ میں افسران کو بروقت انکوائری نہ ہونے کے نقصانات بارے آگاہی دی جائے گی، تربیتی کورس کی کوآرڈنیٹر ثمینہ ناز ہوں گی۔

مزیدخبریں