(راؤ دلشاد حسین) میٹروپولیٹن کارپوریشن کی ورلڈ بینک گرانٹ سے درجنوں اسکیمیں ٹھپ ہونے کا انکشاف، گرانٹ کا قانون کے برعکس استعمال، سولہ کروڑدس لاکھ پچیس ہزار کی مزید ترقیاتی اسکیموں پراعتراضات لگا دیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کے افسران خلاف قانون سکیموں کی بندر بانٹ میں مصروف ہونے کا پول کھل گیا۔ گلیوں کی تعمیر و بحالی کے درجنوں ٹینڈرزقوانین کے برعکس لگائے گئے۔ 2018 میں سترہ ترقیاتی اسکیمیں لگائی گئیں۔ ورلڈ بینک کی گرانٹ کے سولہ کروڑ دس لاکھ پچیس ہزار کی دوبارہ توثیق کرنے کے لیے خط بھجوا دیا گیا جبکہ ورلڈبینک نے تکمیل کو پہنچنے والی سابقہ ترقیاتی اسکیموں کے معیارپراعتراضات اٹھا دئیے۔ پنجاب سٹیزگورنینس پراجیکٹ کی درجنوں اسکیمیں التواء کاشکارہیں۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن قانون کے مطابق ورلڈ بینک کی گرانٹ سرکاری وتاریخی عمارتوں کی بحالی ومرمت، گاڑیوں کی ریپئرنگ، دفاتر کی بحالی پر خرچ کی جاسکتی ہے جبکہ ایم سی ایل کی طرف سے مرکزی بلڈنگ ٹاون ہال کی بحالی، فلٹریشن پلانٹس، سٹریٹ لائیٹس اورگاڑیوں کی مرمت پرفنڈزخرچ کیے جا چکے ہیں۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن نے دوسال میں 44 فلٹریشن پلانٹس میں سے صرف چوبیس پلانٹس کی بحالی پرنوے لاکھ روپے کی گرانٹ خرچ کی، ایم سی ایل نے قانون کے برعکس پبلک آفسز کی بجائے سرکاری افسران کی رہائش گاہوں پر فنڈزخرچ کیے۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن کی ورلڈ بینک گرانٹ سے درجنوں اسکیمیں ٹھپ ہونے کا انکشاف
28 Oct, 2019 | 06:10 PM