ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی کے گلوبل ویمن فورم میں ایشوریہ رائے  کی پاور فُل گفتگو اور نام میں"بچن" کی غیر موجودگی

جب وہ دبئی میں

Aishwarya Roy, Global Women Forum Dubai, City42 , Women's Empowerment
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  "یہ  اجلاس اس بات کی ایک روشن مثال ہے کہ جب متنوع پس منظر سے ایک جگہ جمع ہونے والی  آوازیں ایک مشترکہ مقصد کے ساتھ یکجا ہو کر تبدیلی کی تحریک، مساوات کو فروغ دینے، اور دنیا بھر میں خواتین کے لیے مواقع پیدا کرتی ہیں،" اداکارہ  ایشوریہ رائے نے یہ گفتگو دبئی مین گلوبل ویمن فورم کی سمٹ کے اختتامی سیشن میں دنیا کی اہم عورتوں کے اجتماع سے اپنے خیالات  شیئر کرنے کے دوران کہیں۔

Caption ایشوریہ رائے کی دبئی میں گلوبل ویمن فورم کے اختتامی سیشن میں خطاب کی بہت بڑے پیمانہ پر میڈیا کوریج ہوئی، خاص طور سے ان کی گفتگو کی ویڈیو کلپ سوشل پلیٹ فارمز پر بہت تیزی سے پھیلی۔ اس دوران  ان کی طلاق کی گوسِپ بھی ساتھ چلتی رہی تاہم ویمنز امپاورمنٹ کا  پیغام تب بھی بہت دور تک گیا۔

ویمن امپاورمنٹ کیلئے اجتماعی ایکشن کی بات

بین الاقوامی آئیکن ایشوریہ رائے نے بدھ کو دبئی میں گلوبل ویمن فورم کے اختتامی سیشن میں اپنے خطاب کے دوران خواتین کو بااختیار بنانے اور عالمی تبدیلی کو تیز رفتار سے آگے بڑھانے کے لیے اتحاد  اور اجتماعی ایکشن  کی بات کی۔ سابق بیوٹی کوئین جو اب دراصل زیادہ بیوٹی فل ہیں، جب عورتوں کی امپاورمنٹ پر بولیں تو ان کے لہجے کی گہرائی بتا رہی تھی کہ ایک ایک لفظ ان کے اندر جمع ہو چکے تجربہ کا نچوڑ ہے، امپاورمنٹ درحقیقت ہر عورت کا ذاتی مسئلہ بھی ہے خواہ وہ گھر میں تمام کام کاج کر کے شوہر کے پاؤں دبا کر سونے کی عادی خواتین ہوں یا ایشوریہ جیسی فاتحِ عالم خواتین؛ زندگی گزارنے کے بظاہر  مسلمہ طریقے خواتین کو مردوں کی بالادستی کے سماج میں  مردوں کے برابر کی حیثیت نہیں دیتے، ایسی خواتین جو اپنی صلاحیتوں، کاموں اور وچاروں کے ساتھ مردوں سے ڈھیروں آگے چل رہی ہوں حتیٰ کہ ان کو بھی ذاتی زندگی میں بالادستی تو کجا برابری تک نہیں ملتی۔

برابری سے محروم سوسائٹی مین بڑے قد  کی عوررتوں کی زندگی

خود ایشوریہ رائے اس کی زندہ مثال ہیں۔ انہیں شادی کے 17 سال کے دوران ان کی قد آور شخصیت کو دبا دبا کر اپنے شوہر کی قدرے چھوٹے قد کی شخصیت سے نیچے ہی ظاہر کرنا پڑا۔  المیہ یہ کہ جب وہ دبئی میں "عورت کی امپاورمنٹ" کے ولولہ انگیز موضوع پر امیدیں جگانے والی ڈھیروں گفتگوؤں کے بیچ، اپنے یہ وچار شئیر کر رہی تھیں کہ کولیکٹِو ایکشن اور اتحاد کے ساتھ تبدیلی کی رفتار تیز تر ہو گی تب جنوبی ایشیا کا مرد کی بالادستی کا رسیا میڈیا اس سوال کو لے کر بندروں جیسے کرتب کر رہا تھا کہ ایشوریہ کے نام کے ساتھ سر نیم رائے تو ہے، لیکن "بچن" کی دُم کیوں نہین ہے، کیا ڈائی وورس ہو گئی ہے؟ کیا واقعی ڈائی وورس ہو گئی۔۔۔

سٹیریو ٹائپس کا قیدی میڈیا

کئی مہینوں سے نام نہاد طلاق کی افواہوں کی کمائی کھا رہے میڈیا نے  اس وقت بھی  نہ صرف حسین بلکہ از حد ذہین ایشوریہ کے  مصنوعی سٹیریو ٹائپ امیج کو لے کر افواہیں بیچنا بند نہیں کیا جب وہ دلچسپ خاتون طاقتور آواز کے ساتھ بھارت کے پسماندہ مرد شاہی سماج سمیت دنیا بھر میں عورت کی برابری اور امپاورمنٹ کے موضوع پر قاطعِ برہان باتیں بتا رہی تھی۔

سنجیدہ رپورٹنگ کرنے کے لئے معروف کچھ میڈیا آؤٹ لیٹس نے دبئی میں گلوبل ویمن فورم کے اختتامی سیشن میں ایشوریہ رائے کے پاور فل خطاب کو اس کے اصل وزن کے مطابق جگہ دی یعنی بہت بھرپور۔ 

 خلیج ٹائمز نے لکھا، ہندوستانی اداکارہ نے "دنیا بھر میں خواتین کے لیے تبدیلی کو آگے بڑھانے میں اتحاد اور اجتماعی اقدام" کی اہمیت پر زور دیا۔ سابق بیوٹی کوئین نے فورم کو ایک ایسے پلیٹ فارم کے طور پر سراہا جہاں "مختلف پس منظر وں سے تعلق رکھنے والی آوازیں تبدیلی کی تحریک، عورت مرد کی برابری کو فروغ دینے اور خواتین کے لیے مواقع پیدا کرنے کے مشترکہ مقصد کے ساتھ متحد ہوتی ہیں۔"

سمِٹ کے دیرپا اثرات کی عکاسی کرتے ہوئے، ایشوریا نے "امپیکٹ مرتب کرنے والے تعاون کے لیے اہم گفتگو  کو آگے بڑھانے" میں اس فورم کی سرگرمی کے کردار پر روشنی ڈالی۔ ایشوریہ نے سالانہ تقریب کو "شراکت داری، جدت، عزم، اور لچک" کے  ایک طاقتور اظہار کے طور پر بیان کیا۔

ایک طاقتور پیغام میں، اس نہ صرف حسین بلکہ مدبر خاتون نے کہا، "جب متنوع ثقافتوں، صنعتوں اور زندگی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اکٹھے ہوتے ہیں، تو ہم نہ صرف ایک دوسرے کی بصیرت کو وسعت دیتے ہیں بلکہ تبدیلی کی ایک قوت بھی پیدا کرتے ہیں، جس کو  روکا نہیں جا سکتا، یہ اجتماعی عمل کی طاقت کا ثبوت ہے۔ "

'معاشرے کو واپس دینا'
سابق مس ورلڈ نے معاشرے کو واپس دینے کی اہمیت میں اپنے ذاتی یقین کے بارے میں بات کی۔

"زندگی ایک نعمت ہے جس کا مقصد بانٹنا ہے۔ یہی عقیدہ انفرادی کامیابی سے بالاتر ہوکر معاشرے کو واپس دیتا ہے۔ آواز کے بغیر ان لوگوں کی وکالت کرنا اور ضرورت مند لوگوں کے لیے بامعنی، اہم فرق پیدا کرنا۔"

ایشوریہ نے اپنی انسان دوستی کی کوششوں پر غور کرنے کا موقع بھی لیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حقیقی انسان دوستی "ہمدردی سے شروع ہوتی ہے، مدد کرنے کے ارادے، سننے کی آمادگی، اور عمل کرنے کی ہمت کے ساتھ۔ ہر چھوٹی سی پہل بھی اہم ہوتی ہے۔"

آپ جا رہے ہیں تو آنکھیں کسی کو دیتے جایئے!

برسوں کے دوران، ایشوریا نے سماجی بہتری کی کئی منظم کوششوں میں شرکت کی اور ان کے لیے وکالت کی ہے، ان میں آئی بینک ایسوسی ایشن آف انڈیا کے لیے ان کا کام، جہاں انھوں نے اعضاء کے عطیہ کے زندگی بدلنے والے اثرات پر روشنی ڈالی۔ "ایک فرد کے گزر جانے کے بعد بینائی کا تحفہ دینے کا سادہ، موثر اور تبدیلی لانے والافیصلہ کسی دوسرے کی زندگی کو ہمیشہ کے لیے روشن کر سکتا ہے۔ ۔"


سمائل ٹرین کے ساتھ ایشوریہ کی وابستگی

ایشوریہ  کے دل کے قریب ایک اور  کاز (تحریک) سمائل ٹرین کے ساتھ ان کی دیرینہ وابستگی ہے، جو ایک عالمی تنظیم ہے جو ضرورت مند بچوں کو مفت درار کی سرجری فراہم کرتی ہے۔ اس نے UNAIDS کی خیر سگالی سفیر کے طور پر اپنی وکالت پر بھی زور دیا، جس میں ایچ آئی وی سے متاثرہ خواتین اور بچوں کے لیے زیادہ ہمدردی اور مدد کا مطالبہ کیا۔

ماں سے بچے میں ایڈز کی منتقللی روکنے کیلئے ایشوریہ کا کام

ایشوریہ نے کہا، "UNAIDS کی خیر سگالی سفیر کے طور پر بھی کام کیا ہے،  انہوں نے بتایا، میں نے بنیادی طور پر ماں سے بچے میں HIV کی منتقلی کی روک تھام کی وکالت کرنے کے لیے اپنی آواز بلند کی، ایک ایسا علاقہ جہاں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ یہ کورس ایک ماں کے طور پر میرے اندر گہرائیوں سے گونجتا ہے کیونکہ یہ خواتین اور بچوں کی زندگیوں کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔ ہر بچے کو ایچ آئی وی سے آزاد پیدا ہونے کا حق ہے۔ UNAIDS 2030  تک صفر نئے انفیکشن، صفر امتیاز اور صفر ایڈز سے متعلق اموات کے اپنے اہم ہدف کو حاصل کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے، یہ ایک ایسا وژن ہے جو پوری دنیا میں امید اور عمل کی تحریک جاری رکھے ہوئے ہے۔"

ایشوریہ کی امید

دنیا کو درپیش زبردست چیلنجوں کے باوجود — جیسے کہ موسمیاتی تبدیلی، صحت کی دیکھ بھال کے بحران، اور سماجی عدم مساوات جو کہ خوفناک ہے — ایشوریہ پر امید ہیں۔

"ہمارے بچوں کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہمدردی  ایک مثالی طرز زندگی کا تجربہ کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ دنیا کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے، چاہے وہ موسمیاتی تبدیلی ہو، صحت کی دیکھ بھال کا بحران ہو یا سماجی عدم مساوات، لیکن ان چیلنجوں کے درمیان، مواقع ہمیشہ موجود رہیں گے، اور ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ہم سب تبدیلی کے ایجنٹ ہیں۔ ہمیں اسے جاننا چاہیے، اسے قبول کرنا چاہیے اور اس پر عمل کرنا چاہیے،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔

ابھیشیک بچن کے ساتھ طلاق کی افواہوں کے درمیان، ایشوریا رائے کی گلوبل ویمن فورم میں پیش کی ہوئی رائے ایک زیادہ مکمل ایشوریہ کی  شخصیت کا بے ساختہ اظہار ہے۔ اسے صحیح تناظر میں دیکھ کر بہت سے مرد اور عورتیں عورتوں کی امپاورمنٹ میں کم از کم اتنا حصہ ضرور ڈال سکتے ہیں کہ  ایکٹوسٹ کی زندگی میں "شرمندہ کرنے" والے سوالات تھوپنے سے گریز کریں تاکہ وہ مزید کچھ طاقت بہتری کے کاموں کو سوچنے اور کرنے کے لئے بچا سکے۔


ایشوریا رائے کی پاور فل ویڈیو  ویڈیو وائرل  تو ہوئی ہے لیکن بہت سے  بڑے میڈیا آؤٹ لیٹس کی رپورٹوں میں بھی لوگوں نے اس  تقریب میں ان کی گفتگو کو کم اور ان کے نام کے ساتھ لفظ بچن کے ہونے یا نہ ہونے کو زیادہ توجہ دی۔ حالانکہ وہ برابری کی بات کر رہی تھیں اور امید جگانے کی بات کر رہی تھیں اور عورتوں کی زندگیوں میں بہتری کے عمل کو تیز کرنے کے لئے اجتماعی ایکشن کی بات کر رہی تھیں۔ 

بہرحال ایشوریہ  کے متاثر کن الفاظ  کو سن کر آگے پھیلانے والے بہت سے لوگ ان کی گفتگو سے کچھ نہ کچھ سیکھ تو گئے ہی ہیں۔

سوشل پلیٹ فارمز پر ان کی وائرل ہوتی تقریر کی ویڈیو پر بھی لوگوں نے اپنے اپنے فہم کے مطابق ردعمل دیا۔ کچھ کے لئے ان کی ہمیشہ حسین  شکل  ہی سب کچھ تھی، انہوں نے ایشوریہ کے ڈریس اور  اپئیرنس  کی تعریف کی، "ایک وجہ سے ملکہ،" "بھارت کا فخر ایشوریہ ❤️،" اور "واہ ایشوریا" جیسے تبصرے بھی کئے۔

اس تقریب کے لیے ایشوریہ نے چاندی کے دیدہ زیب نقشوں کے ساتھ ایک وسیع نیلے گاؤن کا انتخاب کیا تھا۔ انہوں نے اپنے گلیم کے لیے کجراری آنکھوں اور اپنے بالوں کے لیے نرم لہروں کو ابھارنے والے سٹائل  کا انتخاب کیا۔


ایشوریہ نے حال ہی میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ایک طاقتور ویڈیو میں سڑکوں پر ہراساں کرنے کے خلاف بھی بات کی۔ اس میں ایشوریہ نے خواتین کو ہراسانی کے خلاف مضبوط کھڑے ہونے کی ترغیب دی۔ اس نے کہا، "سڑک پر ہراساں کرنا؟ مسئلہ کی  آنکھوں میں دیکھیں۔ اپنا سر اونچا رکھیں۔ نسائی اور نسائیت پسند۔ میرا جسم، میری قدر۔ اپنی قیمت پر کبھی سمجھوتہ نہ کریں۔ سڑکوں پر  کسی کا آپ کو ہراساں کرنا کبھی بھی آپ کی غلطی نہیں ہے۔۔۔ ایشوریہ کی اس مہم کو مداحوں اور پیروکاروں کی جانب سے پذیرائی ملی۔