ایسا قصبہ جہاں کے باسی اب 2 ماہ بعد سورج دیکھیں گے 

28 Nov, 2024 | 10:43 PM

ویب ڈیسک : امریکا کے انتہائی شمال میں واقع قصبے میں کئی ہفتوں کے لیے رات کی تاریکی چھا چکی ہے۔ امریکی ریاست الاسکا کے ایک قصبے Utqiagvik میں گزشتہ دنوں غروب ہونے والا سورج اب جنوری کے آخر میں طلوع ہوگا۔ 18 نومبر سے 22 جنوری 2025 تک تاریک رہنے والا قصبہ جہاں کے باسیوں کو 64 دن بعد سورج دیکھنا نصیب ہوگا

سورج کے نہ  نکلنے کی وجہ سے یہ قصبہ دنیا کے سرد ترین قصبوں میں شمار ہوتا ہے ۔ اس قصبے کی کل آبادی  تقریبا 4 ہزار نفوس پر مشتعمل ہے ۔حیرت کی بات یہ بھی ہے کہ اس قصبے میں  18 نومبر کو طلوع ہونے والا سورج محض  30 منٹ ہی  آسمان پر رہا اور پھر غروب ہوگیا ۔ 12 بج کر 35 منٹ پر طلوع ہونے والا سورج 30 منٹ بعد غروب ہوا اور اب  66 روز کے بعد طلوع ہوگا۔

ایسا اس وقت ہوتا ہے جب زمین محور پر کچھ جھک جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں آرکٹک سرکل میں موسم سرما کے دوران سورج کئی ہفتوں تک غروب رہتا ہے۔ جبکہ اسی قصبے میں گرمیوں میں اس خطے میں سورج کی روشنی 24 گھنٹے تک برقرار رہتی ہے اور اس کو مڈنائٹ سن کہا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ زمین کے شمالی نصف کرے میں جون کے آخر سے دن کا دورانیہ کم ہونے لگتا ہے مگر شمالی خطوں پر یہ اثر زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔وہاں دن کا دورانیہ ستمبر میں ہی بہت زیادہ کم ہو جاتا ہے۔2 ماہ طویل رات کے دوران الاسکا کے اس قصبے میں سورج کی روشنی کسی حد تک تو نظر آئے گی مگر یہ معمول کے سورج غروب یا طلوع ہونا جیسا منظر نہیں ہوگا۔بلکہ شام کے مجلگے جیسا منظر رہے گا۔ 

کئی ہفتوں تک چھائی رہنے والی تاریکی سے وہاں رہنے والوں کو وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا ہوتا ہے۔یہ الاسکا کا واحد قصبہ نہیں جس کو قطبی رات کا سامنا ہوگا مگر سب سے زیادہ شمال میں ہونے کی وجہ سے پہلی جگہ ضرور ہے۔

مزیدخبریں