کٹا کُھل جانا ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب ہوتا ہے پریشانی میں مبتلا ہونا اور یہ اس وجہ سے ہے کہ بھینس کے بچے اگر ماں کے پاس جانے کے لیے بے چین ہوں تو وہ اپنی رسی کھلوا یا، تڑوا لیتے ہیں اور یہ صورتحال میں اگر ایک سے زائد ہوجائے تو ایک باندھو دوسرا کُھل جاتا ہے یعنی ایک پریشانی سے نکلو تو دوسری سامنے آجاتی ہے اور اس مرتبہ یہ نیا کٹا کُھلا ہے، قیدی نمبر 804 حال مقیم اڈیالہ ؤی آئی پی بیرک نمبر 7 کے لیے جس میں بشریٰ بی بی کی جانب سے یہ پیغام پہنچایا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ سے ایک قربانی یا صدقہ چاہیے اور یہ قربانی یا بَلی کا بکرا کون ہے آپ جانتے ہیں ؟جی ہاں اپنے ہردلعزیز وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور ۔ڈرنے والی کوئی بات نہیں اور میں تو یہ مانتا ہی نہیں کہ بشریٰ بی بی کوئی جادوگرنی ہے ،جو عملیات کے لیے کسی کا سر مانگ لیں گی اور پھر اُس پر ایسے جنترمنتر پڑھے جائیں گے کہ عمران خان باہر آئیں گے ، نئی حکومت بنائیں گے اور پنکی کو خوابوں کے محل بنی گالہ میں اڑا لے جائیں گے اور عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی گائیں گے " اچھے دن آئیں گے اچھے دن آئیں گے " وہ تو اپنے شوہر کو این آراو دلانے کے لیے نکلیں ان کے پاس وافر سرمایہ تھا ،جو ایک سابق وزیر عطف خان خرچ کر رہے تھے اگر آپ کو یاد ہو تو عاطف خان وہ پی ٹی آئی فنانسر ہے جس کے بیٹے پر کرپشن کے مقدمات تھے ،مالم جبہ کیس میں یہ وزیر سیاحت عاطف خان خود بھی نامزد تھے اور انہی کی ناراضگی اس حد تک چلی گئی کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ گنڈا پور کو کہا کہ وہ اپنی حثیت یاد رکھیں ،اس پر گنڈا پور نے اپنی ایک مبینہ آڈیو لیک میں کہا تھا کہ عاطف خان حثیت کی بات نا کہے سب کو پتہ ہے کہ کس کی کیا حثیت ہے موصوف کہانیاں نا بنائیں ، انکوائری کے لیے پیش ہوں، دھمکیوں سے باز رہیں پہلے ہی بڑا برداشت کررہا ہوں ، عاطف خان اتنا اہم نہیں ہے میرے پاس فالتو وقت نہیں ہے ۔
یہ ہیں وہ عاطف خان جن کے قبضے میں وہ طوطا ہے جس کا نام بشریٰ بی بی المعروف پنکی پیرنی ہے جو جس کے سر پر بیٹھ جائے وہ وزیر اعلیٰ بن سکتا ہے اور اب خیبر پختونخواہ کا اگلا وزیر اعلیٰ عاطف خان ہو سکتے ہیں کیونکہ اڈیالہ والے کو بتادیا گیا ہے کہ "گنڈا پور نو مور " علی امین گنڈا پور کو ہٹانے کے مطالبے کی تصدیق مریم ریاض وٹو کا مختلف ٹی وی شوز میں آکر اس بات کا اظہار کربھی دیا کہ بشریٰ بی بی تو اپنے کارکنان کو چھوڑ کر جانا نہیں چاہتی تھیں لیکن گنڈا پور زبردستی انہیں گاڑی میں بٹھا کر لے گئے ،بی بی یہ کہتی رہیں کہ مجھے کارکنان میں جانا ہے لیکن علی امین گنڈا پور نے ایک نا سُنی ۔
اس ساری بات کا کیا نتیجہ نکلتا ہے اس کے اثرات آنا شروع ہوگئے ہیں اس دھرنے کو جو ڈی چوک میں دیا جارہا تھا بشریٰ بی بی نے ٹیسٹ کیس بنا رکھا تھا اس کی ایک چال سلمان اکرم راجہ ہیں جنہوں نے خود کو اس دھرنے سے الگ رکھا تو اُن سے استعفیٰ لے لیا گیا ہے ،جی ہاں بڑی خبر دے رہا ہوں کہ استعفیٰ دیا نہیں گیا لیا گیا ہے ،سلمان اکرم راجہ کا مقابلہ بریسٹر گوہر اینڈ کمپنی کے ساتھ تھا جنہوں نے بی بی کو بتایا کہ پنجاب سے دھرنے کی ناکامی کی بہت سی وجوہات میں سے ایک وجہ نا تجربہ کار سلمان اکرم راجہ ہیں جو متحرک نہیں ہیں اور نا ہی سیاست میں کوئی متحرک کردار ادا کر رہے ہیں جس کے بعد وہی گھسی پٹی لائن کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا کا استعفیٰ آگیا ۔
ایک گیا ایک کی باری ہے وقت کا انتخاب کیسے ہوگا کون ہوگا نیا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ ؟تو آپ سب طوطے والی بات یاد رکھیں کہ یہ طوطا آج کل عاطف خان کی منڈیر پر بیٹھا ہے کسی وقت بھی اڑ کر سر پر بیٹے گا اور عاطف خان نئے وزیر اعلیٰ ہوں گے انتطار صرف اڈیالہ والی سرکار کا ہے کہ وہ اپنی پیر نی کی بات سمجھنے میں کتنی دیر لیتے ہیں ۔