راولپنڈی اسلام آباد سے گرفتار ہونے والے سینکڑوں شر پسندوں کا جسمانی ریمانڈ، پانچ بے گناہ ڈسچارج

28 Nov, 2024 | 08:50 PM

Waseem Azmet

 سٹی42:  پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی کوشش کے  دوران گرفتار کیے گئے 300 سے زائد شر پسندوں کو انسداد دہشتگردی (اے ٹی سی) میں پیش کر دیا گیا۔

سات  تھانوں سے 325 ملزموں  کو اسلام ااباد کی انسداد دہشت گردی عدالت ( اے ٹی سی)  میں پیش کیا گیا جن میں سے 198 ملزموں  کو  5 روز کے جسمانی ریمانڈ  پر متعلقہ تھانوں کے تفتیشی افسروں کے ھوالے کر دیا گیا۔  109 ملزموں  کو 14 روز کے  جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا دیا گیا۔ عدالت نے 5 ملزموں  کو  مقدموں سے ڈسچارج کر دیا۔

راولپنڈی کے تھانہ دھمیال سے 8، تھانہ صادق آباد سے 104، تھانہ نیو ٹاؤن سے 79 ملزموں کو جمعرات کے روز اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت لایا گیا۔  چکوال کے تھانہ ڈھڈیال سے 46 اور تھانہ وارث خان سے 12 ملزموں کو عدالت میں پیش کیا گیا ۔

 تھانہ دھمیال، صادق آباد، نیو ٹاؤن، وارث خان، نصیر آباد اور ڈھڈیال میں ملزمان پر توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ، ہنگامہ آرائی اور کار سرکار میں مداخلت کے مقدمات درج ہیں اور  دہشتگردی کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔

بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کی قیادت میں سینکڑوں افراد پولیس اور رینجرز کے ناکوں کو توڑ کر اور چور راستوں سے شاہراہ دستور پر  ڈی چوک کے نزدیک  پہنچ گئے تھ تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس  دوران 450 سے زائد  افراد کو  گرفتار کیا تھا۔  خیبر چوک اور کلثوم پلازہ کے درمیان آپریشن کے دوران ساڑھے چار سو سے زائد مظاہرین کو حراست میں لیا گیا تھا۔

آپریشن میں ڈیڑھ ہزار کے قریب پنجاب، اسلام آباد پولیس اور رینجرز  کے اہلکاروں نے حصہ لیا تھا، تمام ملزم  مختلف مقامات پر پولیس پر حملہ کرنے، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہیں۔

مزیدخبریں