چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان ماضی کی طرح بھارت کی بچگانہ ہٹ دھرمی کو انٹرٹین کرنے کے موڈ میں نہیں

28 Nov, 2024 | 06:10 PM

Waseem Azmet

سٹی42: آج جمعرات کے روز کرکٹ کے شائقین میں یہ گوسِپ بازگزشت کر رہی ہے کہ پاکستان ماضی کی طرح بھارت کی بچگانہ ہٹ دھرمی کو انٹرٹین کرنے کے موڈ میں نہیں۔  آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی  پورے کی پوری پاکستان میں ہو گی جیسا کہ پاکستان اس کی تیاریاں مکمل کر چکا ہے۔ محسن نقوی آئی سی سی کے بورڈ کے اجلاس میں چیمپئینز ٹرافی کے وینیوز کے متعلق بھارت کی کوئی الٹی سیدھی بات سننے تک کو تیار نہیں ہیں۔

اس گوسِپ کی بنیاد  پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین اور ملک کے وزیر داخلہ محسن رضا نقوی کی بدھ کی رات لاہور میں یہ گفتگو ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ون ڈے کرکٹ کے پرائم ایونٹ چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی کے لئے مکمل تیار ہے اور اپنے میزبانی کے حق  میں کوئی مداخلت برداشت نہیں کرے گا، محسن نقوی نے اپنی میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو میں  کہا کہ آئی سی سی کے بورڈ کی میٹنگ سے وہی لائیں گے جو پاکستان کے لئے بہتر ہو گا۔ 

الجزیرہ نیوز نے اس موضوع پر آج جمعرات کے روز اپنی سٹوری میں لکھا،  "پاکستان بھارت کی جانب سے  تعطل  پیدا کئے جانے کے باوجود آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی مکمل میزبانی کے لیے پرعزم ہے۔"
الجزیرہ نے لکھا، " پی سی بی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ ٹورنامنٹ کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے 29 نومبر کو ہونے والی آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں 'پاکستان کے لیے بہترین فیصلہ' کریں گے۔"

الجزیرہ نیوز نے ماضی مین ایشیا کپ کے موقع پر بھارت کی ہٹ دھرمی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا،  "پاکستان نے 2023 میں ایشیا کپ کی میزبانی کی، لیکن بھارت کے میچ سری لنکا میں کھیلے گئے جب ان کی حکومت نے ٹیم کو پاکستان کا سفر کرنے کی اجازت نہیں دی". ـنقوی اس بات پر اصرار کرتے ہوئے کہ پورا ٹورنامنٹ پاکستان میں کھیلا جانا چاہئے۔ بضد ہیں کہ پی سی بی ایک "ہائبرڈ" ماڈل کو قبول نہیں کرے گا، جس میں ہندوستان سے متعلق تمام فکسچر ایشیا کپ کی طرح غیر جانبدار مقام پر کھیلے جائیں، ۔ الجزیرہ نیوز نے مزید لکھا، "پی سی بی کے سربراہ نے بدھ کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہوگی۔" انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ایک ہی ہے: ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہیں کیا جائے گا اور ہم وہ کریں گے جو پاکستان کے بہترین مفاد میں ہو گا۔ـ

اس ماہ کے شروع میں، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے آئی سی سی کو مطلع کیا تھا کہ اس کی ٹیم اس کی حکومت کی ہدایات پر پاکستان کا سفر نہیں کرے گی۔

الجزیرہ نے کرکٹ میں سیاست کرنے کا ذمہ دار براہ راست بھارت کی حکومت کو ٹھرایا اور لکھا،  "پڑوسیوں کے درمیان جاری سیاسی تناؤ کی وجہ سے کئی سالوں سے حکومت ہند نے قومی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کا دورہ کرنے سے روک رکھا ہے۔" ـ " اس تعطل نے کرکٹ کی گورننگ باڈی (ICC)کےلیے ایک معمہ پیدا کر دیا ہے، جو اب جمعہ کو ہونے والی میٹنگ میں بورڈ کے تمام ممبران سے اس مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کرے گی۔" 

امکان  ہے کہ آئی سی سی پی سی بی کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) یا کسی اور غیر جانبدار مقام میں ہندوستان کے میچوں کی میزبانی کا آپشن پیش کرے گا، لیکن نقوی نے کہا کہ پاکستان "بیچ نہیں جائے گا" اور ایک ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے کے بدلے میں مالی معاوضے پر راضی ہنہیں ہو گا۔

"یہ کیسے [منصفانہ] ہوسکتا ہے کہ ہم کرکٹ کھیلنے کے لیے ہمیشہ ہندوستان جاتے ہیں لیکن [وہ] پاکستان نہیں آتے؟" انہوں نے کہا. "جو کچھ بھی ہوتا ہے برابری کی شرائط پر ہونا چاہیے اور ہم نے آئی سی سی کو اپنا موقف بالکل واضح کر دیا ہے۔"

پی سی بی نے اس سے قبل آئی سی سی کو خط لکھا تھا، جس میں پاکستان کے سفر کے بارے میں بی سی سی آئی کے خدشات کی کاپی مانگی گئی تھی۔ آئی سی سی نے پاکستان کی حکومت سے بھارت کے پیدا کردہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مشورہ بھی طلب کیا ہے، اور محسن نے کہا کہ بورڈ "جو کچھ حکومت کہے گی" کرے گا۔

چیمپئنز ٹرافی 1996 کے بعد پاکستان میں ہونے والا  پہلا  آئی سی سی ٹورنامنٹ ہو گا، تب پاکستان نے  بھارت اور سری لنکا کے ساتھ مل کر ورلڈ کپ کی میزبانی کی تھی۔ اب 28 سال بعد پاکستان تنہا چیمپئینز ٹرافی کروانے کے لئے تمام تیاریاں  انترنیشنل سٹینڈرڈ کے مطابق مکمل کر چکا ہے۔ 

مزیدخبریں