ویب ڈیسک: مانسہرہ سمیت سوات کے مینگورہ شہر اور گردو نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.2 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کی گہرائی 212 کلومیٹر تھی اور اس کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کے بارڈر کے قریب تھا۔ زلزلے کے بعد جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
مانسہرہ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے لیکن ابھی تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ اس کے علاوہ تخت بھائی تحصیل بھر ، دیر شہر، شرینگل، لرجم، براول اور کوہستان سمیت اپر دیر کے مختلف علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے، ہری پور شہر اور گردو نواح میں بھی زلزلہ آیا، تاہم مزید نقصانات یا اطلاعات کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی۔
زلزلے کے بعد متعلقہ حکام کی جانب سے مزید تفصیلات اور احتیاطی تدابیر جاری کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
زلزلہ( قدرتی آفت)
زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے، پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے، زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں، زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے، زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں، زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں میں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں، جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے، پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے ۔
کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے مانسہرہ تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے، زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔