ویب ڈیسک : پی ٹی آئی لیڈر شپ پر تھانہ کھنہ میں بھی ایف آئی آر درج کردی گئی، جس میں انسداد دہشت گردی ، کار سرکار میں مداخلت ، امن و امان اور پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے کی دفعات درج ہیں ۔
ایف آئی آر تھانہ کھنہ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کی گئی۔ مقدمہ میں پر امن اسلام آباد ایکٹ اور قتل کی دھمکی کی دفعات بھی درج کی گئی ۔
مقدمے کے متن کے مطابق مظاہرین نے ڈھوک کالا خان کے قریب موجود تھے جن کے پاس غلیلیں ،پی ٹی آئی کے جھنڈے اور اسلحہ موجود تھا، مظاہرین کی قیادت علی بخاری اور انکے دیگر ساتھی کر رہے تھے ۔
پولیس نے بانی تحریک انصاف ،سلمان اکرم راجہ ، علی امین گنڈا پور ،بشری بی بی ،شیخ وقاص اکرم کو بھی مقدمہ میں نامزد کیا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے سرکاری گاڑی پر ڈنڈے برسائے اور اس تباہ کر دیا ، مظاہرین نے ایس آئی منور حسین اور ہیڈ کانسٹیبل کو بھی ہرغمال بنا لیا، پی ٹی آئی مظاہرین بانی تحریک انصاف ،علی امین گنڈا پور بشری بی بی کی کال پر احتجاج کر رہے تھے ، مظاہرین نے پولیس اہلکار کی یونیفارم بھی پھاڑی اور اینٹی رائٹرز کٹ بھی چھین لی ۔