علی ساحی: شہر میں فینسی نمبر پلیٹس کے استعمال کے باعث سکیورٹی مسائل بڑھنے لگے ہیں، جہاں ایک گاڑی کا نمبر دوسری گاڑیوں پر استعمال ہونے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق متعدد پرائیویٹ گاڑیوں پر اہم سرکاری اداروں کی نمبر پلیٹس بھی استعمال کی جا رہی ہیں جس سے سکیورٹی کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
شہری فینسی نمبر پلیٹس کی آڑ میں اپنی گاڑیوں کے نمبر کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور اس کی وجہ سے ای چالاننگ کے نظام میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں, خاص طور پر کیمروں کے ذریعے اوور رائٹنگ کے باعث۔ جعلی اور فینسی نمبر پلیٹس کے بڑھتے ہوئے استعمال کے روک تھام کے لیے چیف سیکرٹری نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
محکمہ ایکسائز نے اپریل میں اوپن مارکیٹ میں نمبر پلیٹس بنانے کی اجازت دی تھی، تاہم حکام کے مطابق سکیورٹی فیچرڈ نمبر پلیٹس کی تیاری میں مشکلات کی وجہ سے یہ اجازت دی گئی تھی تاہم اوپن مارکیٹ میں ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے شہری نمبر پلیٹس کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔