سٹی 42: پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہ لینے کی اطلاع اور اس کے بعد ہونے والی قیاس آرائیوں کی تردید کر دی گئی ہے۔ انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد اور چیئرمین عمران خان کے نئی مدت کیلئے انتخاب میں حصہ نہ لینے کی اطلاع تحریک انصاف کے چئیرمین کے وکیل شیر افضل خان نے دی تھی۔ شیر افضل خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے باعث معزول وزیراعظم انٹرا پارٹی الیکشن نہیں لڑیں گے۔
اب تحریک انصاف نے ایڈووکیٹ شیر افضل مروت کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ قیاس آرائیوں کے حوالے سے تحریک انصاف کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین عمران خان کی انتخابات سے دستبرداری یا کسی اور رہنما کی نامزدگی کا ہرگز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، انٹرا پارٹی انتخاب کے انعقاد کے حوالے سے تمام اہم امور پر غور و خوض کا سلسلہ جاری ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے بعد پی ٹی آئی کو نیا چیئرمین مل جائے گا۔ اس حوالے سے عمران خان نے جیل سے پارٹی کی کور کمیٹی کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔ مروت نے کہا، سابق وزیراعظم پی ٹی آئی کے نئے سربراہ کے لیے نام کا فیصلہ خود کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام آئینی اور قانونی رکاوٹیں دور ہونے کے بعد عمران خان دوبارہ پی ٹی آئی کے سربراہ بن جائیں گے۔
شیر افغل مروت کی جانب سے کئے گئےدعوؤں کا جواب دیتے ہوئے، اب پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا ہے کہ پارٹی انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے قیاس آرائیوں کو ’سختی سے مسترد‘ کرتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ 'عمران خان نے الیکشن لڑنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں بتایا،' انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے الیکشن سے دستبرداری یا کسی اور رہنما کو نامزد کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے انٹراپارٹی انتخاب کے حوالے سے میڈیا میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر کروائے جانے والے انٹراپارٹی انتخابات میں عمران خان کے بطور چیئرمین حصہ نہ لینے کے حوالے سے سینئر رہنما کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ انٹراپارٹی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ، طریقۂ کار اور امیدواروں کے تعین سمیت تمام اہم معاملات پر جوں ہی قیادت کسی نتیجے پر پہنچے گی اس کا باضابطہ طور پر اعلان کیا جائے گا۔
اس حوالہ سے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر تحریک انصاف کے چئیرمین سے وابستہ پی ٹی آئی آفیشل اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ بھی کی گئی ہے جس مین کہا گیا ہے کہ چیئرمین عمران خان کی انتخابات سے دستبرداری یا کسی اور رہنما کی نامزدگی کا ہرگز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا.
پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد اور چیئرمین عمران خان کے نئی مدت کیلئے انتخاب میں حصہ لینے کا معاملہ
— PTI (@PTIofficial) November 28, 2023
پاکستان تحریک انصاف کی انٹراپارٹی انتخاب کے حوالے سے میڈیا میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے الیکشن کمیشن…
واضح رہے کہ تین ماہ پہلے اگست میں اسلام آباد کیڈسٹریکٹ اینڈ سیشن عدالت نے توشہ خانہ کے ایک الگ کیس میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں خان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے ٹیکس ڈیکلریشنز میں ریاستی تحائف کی تفصیلات کا ذکر نہیں کیا۔بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) نے سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا اور مقدمہ کی سماعت دوبارہ کرنے کا حکم دیا تاہم، اس حکم کے بعد عمران خان کو رہا نہیں کیا گیا کیونکہ وہ سائفر کیس میں بھی گرفتار ہو چکے تھے۔