(سٹی 42)لاہور کی رہائشی حامزہ نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے ساتھ تعلقات اوردھمکیاں دینےکاالزام لگادیا.
لاہور کی رہائشی حامزہ کی پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں اپنے ساتھ مالی اور جنسی زیادتی کو سامنے لانے کے لیے آئی ہوں۔ بابر اعظم سے میرا تعلق اس کے کرکٹ میں آنے سے پہلے کا ہے بابر اعظم اور میں ایک ہی محلے میں رہتے تھے وہ میرا سکول فیلو تھا 2010 میں اس نے مجھے گھر آ کر پرپوز کیا، جسے میں نے قبول کیا، بابر اور میری فیملی نے ہمیں انکار کر دیا۔
2011 میں بابر کورٹ میرج کے نام پر گھر سے بھگا کر لے گیا گلبرگ اور پنجاب سوسائٹی میں کرائے کے مکانوں میں رہے بابر نے حالات کے پیش نظر نکاح کرنے سے منع کر دیا، میں نے نوکری کی، بابر کو کرکٹر بنانے میں میرا کردار ہے میرے سیلون سے جتنی انکم تھی وہ بابر کو دیتی رہی قومی ٹیم میں نام آتے ہی اس کا رویہ تبدیل ہونا شروع ہو گیا حالات ایسے تھے کے میں گھر نہیں جا سکتی تھی ۔
بابر نے حالات میں بہتری پر شادی کا کہا 2015 میں میں پریگننٹ ہو گئی بابر کو بتایا تو اس نے مجھے بہت مارا۔ الزام دو دوستوں اور بھائی کے ساتھ مل کر میرا اسقاط حمل کرویا۔ عثمان قادر میرے حالات کے بارے سب جانتے ہیں۔ خاتون نے دعوی بابر نے مجھے گھر واپس جانے اور صلح کرنے پر دباؤ ڈالا جیسے جیسے عروج ملتا گیا بابر کی حوس بھی بڑھتی گئی بابر میرے ساتھ ناجائز تعلقات رکھے 2017 میں مجھے بابر نے بہت دفعہ مارا پیٹا ہسپتالوں میں مجھے لے جا کر چیک اپ کرواتا رہا ہے اس کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں تنگ آ کر 2017 میں نے پولیس میں بابر کے خلاف رپورٹ کی ۔
بابر پولیس کے سامنے پیش نہیں ہوا لیکن مشروط صلح نامہ پر دستخط کروائے میں نے بابر سے شادی کی یقین دہانی پر صلح کی 2017 میں اس نے اپنا نمبر تبدیل کر لیا 3 سال مزید بابر اعظم کی حوس کا نشانہ بنی 2020 میں بابر اعظم نے مجھے شادی سے انکار کر دیا۔ 10 سال مجھے استعمال کر کے شادی سے انکار کر دیا دورہ نیوزی لینڈ پر جانے سے پہلے اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں، حد سے زیادہ زیادتی کے بعد میں آج انصاف لینے آئی ہوں، ایس پی غالب مارکیٹ نے میری درخواست ماڈل ٹاؤن تھانے بھجوا دی اس کے بعد میری شنوائی نہیں ہوئی۔
خاتون نے الزام لگایا کہ پی سی بی کی جانب سے دلوائے جانے والے کمروں میں ساتھ والا کمرہ ہمیشہ میرا ہوتا تھا۔ میں 2017 سے پولیس کے پاس جا رہی ہوں مججے اس سے لالچ نہیں محبت تھی جس وجہ سے میں نے ابھی تک سب برداشت کیا ،2017 سے پہلے بابر اعظم کے خاندان سے کوئی اس کا میچ دیکھنے نہیں گیا میں نے ایک پیسا نہیں لیا اس سے اس نے بہت محنت کی اچھا کھلاڑی ہے اس کے ہر موبائل اور ہر چیز کا ثبوت میرے پاس موجود ہے۔
آئی فون 4 سے آئی فون 8 پلس تک میں نے اس کو لے کر دیا ہے میرا اس سے پیسوں کا نہیں محنت کے صلے کا مطالبہ ہے میں ہر جگہ پر اس کے خلاف احتجاج کروں گی۔ ایک ماہ سے مسلسل پی سی بی سے رابطہ کیا انہوں نے کہا کہ یہ بابر کی پرسنل لائف کا ایشو ہے ہم بات نہیں کر سکتے، بابر اعظم کو سزا دلوانا میرا مقصد ہے ، یہ میرا آئینی حق بھی ہے پی سی بھی بابر کو کپتانی سے ہٹائے، ایسا بندہ پاکستان کو بیچ سکتا ہے وکیل عبد السمیع سی سی پی کو بھی درخواست دی ہے عدالت میں بھی ہراسمنٹ کی درخواست دی گئی ہے۔