(عرفان ملک) عزتوں، جانوں اور مال کے محافظوں میں لٹیروں، چوروں، قاتلوں کے شامل ہونے کا انکشاف ، پولیس کے سپاہی سے لیکر انسپکٹررینک تک اہلکار اور افسر جرائم پیشہ، مختلف تھانوں میں ڈکیتی، قتل، اغواء سمیت دیگر سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔
پولیس ریکارڈ میں کانسٹیبل سے انسپکٹر رینک تک کے افسران جرائم پیشہ نکلے، رواں سال لاہور پولیس کے 171 افسران و اہلکاروں کیخلاف ڈکیتی، قتل، اغواء سمیت سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہوئے، لاہور پولیس کے7 انسپکٹرزاور 41 سب انسپکٹرز جرائم پیشہ نکلے۔
29 اے ایس آئی،9 ہیڈ کانسٹیبل، 74 کانسٹیبل بھی جرائم پیشہ افراد میں شامل ہیں، 11 ٹریفک وارڈن کیخلاف بھی لاہور کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہوئے، سب سے زیادہ سٹی ڈویژن میں 76 پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف مقدمات درج ہوئے۔
صدر ڈویژن میں پولیس افسران واہلکاروں کیخلاف 27 مقدمات درج ہوئے، کینٹ ڈویژن 18، سول لائنز 19 اور ماڈل ٹاؤن ڈویژن میں 15 مقدمات درج ہوئے، انویسٹی گیشن پولیس نے تفتیش کے بعد 5 مقدمات خارج بھی کر دیئے۔