(سٹی42)شہباز شریف کی مشکلات مزید بڑھ گئیں، احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 6 دسمبر تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو راہداری ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت پیش کیا گیا جہاں جج سید نجم الحسن نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس کی سماعت کی،نیب وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 19 نومبر کو سوالنامہ دیا گیا تھا، مشکوک ٹرانزیکشن کے حوالے سے سوالات تھے، شہباز شریف نے جواب دیا تھا کہ وکیل سے مشاورت کے بعد جواب دوں گا تاحال شہباز شریف نے نیب کے سوالات کا جواب نہیں دیا، شہباز شریف نے کل تحریری جوابات ہمارے حوالے کیے ہیں، شہباز شریف نے 6 کروڑ کے گفٹ دیئے ہیں، شہباز شریف کی ڈھائی کروڑ کل آمدن ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں حقائق عدالت کو بتانا چاہتا ہوں جس پر عدالت نے کہا کہ آپ ابھی خاموش رہیں بعد میں جواب دیں۔ نیب وکیل نے استدعا کی کہ شہباز شریف سے ابھی مزید تفتیش درکار ہے عدالت جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرے۔
شہباز شریف کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور کہا کہ 55 روز گزر گئے نیب کچھ ثابت نہیں کرسکا۔ امجد پرویز نے کہا نیب حکام نے کوئی تفتیش تاحال مکمل نہیں کی، 6 کروڑ روپے کے گفٹ دیئے گئے وہ کوئی جرم نہیں ہے۔
احتساب عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں6 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کے حوالے کردیا۔
دوسری جانب شہبازشریف سے اظہاریکجہتی کیلئے لیگی کارکن جوڈیشل کمپلیکس پہنچے جہاں انہوں نے شہبا زشریف کے حق میں نعرے لگائے۔ پولیس نے وکلا کو کمرہ عدالت جانےسےروکا جس پرپولیس اہلکارو ں اوروکلا میں تلخ کلامی ہوئی۔