ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مسلم لیگ نون کی صدارت پر واپسی نواز شریف کی نیت اور خدمت کا صلہ ہے، شہباز شریف

Shahbaz Sharif, City42 , Pakistan Muslim League General Counsel meeting, Nawaz Sharif, Party Leadership, Imran Khan, President PMLN, The Prime Minister
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: وزیر اعظم شہباز شریف  نے مسلم لیگ نون کی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے نومنتخب صدر  نواز شریف سے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دوبارہ آپ کو ووٹ کے ساتھ اسی منصب اور عہدے پر فائز کیا ہے ، یہ آپ کی نیک نیت اور پاکستان کی عوام کی خدمت کا صلہ ہے۔
نواز شریف کو مسلم لیگ نون کی صدارت سے ہٹائے جانے کے بعد پارٹی کی قیادت کئی سال تک سنبھالنے والے شہباز شریف نے  کہا کہ اللہ  تعالیٰ کا شکر ہے جو پارٹی نے ذمہ داری مجھے دی تھی، پارٹی نے آج آپ کے حوالے کی ہے۔  جو الیکشن کمیشن ہے رانا ثنا اللہ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں ۔ پورے پاکستان کے مسلم لیگ ن کے صدور ، جنرل سیکرٹری اور عہدے داران کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرںا چاہتا ہوں ۔ راجہ ظفر الحق صاحب کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج نواز شریف کی قیادت میں وفاق میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہے۔ پنجاب میں مریم نواز کی جواں سال قیادت، نواز شریف کی قیادت میں ایک مخلوط حکومت پاکستان کی معیشت کو سنبھالنے کے کیے کوشاں ہے ۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی رہنمائی ہم کو ہر قدم پر مطلوب ہے۔ انشاللہ پاکستان دوبارہ اسی مقام پر پہنچے گا جہاں سے نواز شریف کو شازش کے تحت نکالا گیا ۔عوام طول و عرض میں نواز شریف کے کیے دعائیں کر رہے تھے ۔ مگر پاکستان کے دشمنوں کو یہ بات راس نہ آئی اور پاکستان کو پوری دنیا میں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ۔نواز شریف کو ایک چھوٹے کیس میں پانامہ کے اقامہ میں سزا دی گئی۔مخالفین بھی آج کہنے پر مجبور ہیں کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

وزیراعظم شہباز نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں وفاق میں مخلوط حکومت جس میں پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم شامل ہیں،  دن رات عوام کی ترقی ک اور بہتری کے لئے  کوشش کر رہی ہے ۔

شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی اپنے حواریوں کے ساتھ مل کر بھی نواز شریف کو نہ ہرا سکے ۔وہ عمران نیازی جو فوجیوں کے قدموں میں بیٹھتا تھا۔

وزیراعظم شہباز نے مزید کہا کہ میں عدلیہ سے، عدالت عظمی سے اپیل کرتا ہوں کہ  اگر پاکستان کے اندر ترقی اور خوشحالی واپس نہ آئی تو نہ کوئی جج ہو گا نہ کوئی سیاستدان ہو گا ۔مگر چند کالی بھیڑیں عمران نیازی کے لیے تلے ہوئے ہیں۔