سٹی42: بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر مرد کو کیا سزا ہوسکتی ہے ۔ سابق سیکرٹری قانون ملک اختر جاوید اور سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ عبدالرحمان کی سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو میں یہ بات سامنے آئی کہ خبر دار ! بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی جیل پہنچا سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم فیملی لاز 1961 کے تحت دوسری شادی کرنے کا خواہشمند مرد پہلے آربٹریشن کونسل کو ایک درخواست دے گا جس میں وضاحت کرے گا کہ کن وجوہات کی بنا پر وہ دوسری شادی کرنا چاہتا ہے۔ آربٹریشن کونسل اس درخواست اس شخص کی بیوی کو نوٹس بھیجے گی، تاکہ وہ اس معاملہ کو دیکھنے کے لئے اپنے نمائندے مقرر کر سکیں۔ سماعت کے بعد آربٹریشن کونسل طے کرے گی کہ دوسری شادی کی اجازت دینا چاہئے یا نہیں، اگر وہ اجازت نہیں دیتی تو درخواست خارج ہو جائے گی، اگر وہ اجازت دیتی ہے تو اس فیصلہ کی وجوہات تحریر کرے گی۔ وقجوہات کے بغیر آربٹریری کونسل دوسری شادی کی اجازت نہیں دے سکتی۔
دونوں صورتوں میں متاثرہ فریق کلیکٹر کے پاس اپیل کر سکتا ہے۔ کلیکٹر کے پاس آربٹریشن کونسل کے فیصلہ کا تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا کہ اس میں کیا چیز نظر انداز ہوئی ہے۔ کلیکٹر آربٹریری کونسل کا فیصلہ برقرار بھی رکھ سکتا ہے اسے ختم بھی کر سکتا ہے۔ کلیکٹر کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے اور اسے کسی دوسری عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا تاہم مخصوص صورتوں میں ہائی کورٹ میں رٹ پیٹیشن دائر ہو سکتی ہے۔