ویب ڈیسک: بھارت کے اپوزیشن لیڈروں, سماجی کارکنوں اور زندگی کے مختلف شعبوں کی نمایاں شخصیات نے نے نئی دہلی میں بھارت کی نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے روز جنسی ہراسانی کا نشانہ بننے والی خاتون پہلوانوں اور ان کے حامی مرد پہلوانوں اور دیگر مظاہرین کے ساتھ تشدد اور گرفتاریوں پر دہلی پولیس کی شدید مذمت کی ہے، خاتون پہلوانوں اور ان کے حامی مرد پہلوانوں کے ساتھ تشدد اور گرفتاریوں پر ناراض بعض بھارتی شہری پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے دن کو بلیک سنڈے بھی قرار دے رہے ہیں۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پریانکا گاندھی نے حکمراں بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا غرور اتنا بڑھ گیا ہے کہ حکومت بے رحمی سے ہماری خواتین کھلاڑیوں کی آواز کو اپنے جوتوں کے نیچے روند رہی ہے۔
"یہ بالکل غلط ہے۔ حکومت کا غرور اور اس ناانصافی کو پورا ملک دیکھ رہا ہے۔
دہلی ریاستی حکومت کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے خاتون پہلوانوں کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر میں ٹویٹ کیا، "ملک کا نام روشن کرنے والے کھلاڑیوں کے خلاف ایسا سلوک انتہائی غلط اور قابل مذمت ہے۔"
کانگرس کے لیڈر راہول گاندھی نے نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کے موقع پر نریندر مودی کے تزک و احتشام کو شاہ کی تاج پوشی قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ کے قریب پہلوانوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے طنزیہ ٹویٹ کی اور کہا ـ"تاجپوشی ختم - 'مغرور بادشاہ' سڑکوں پر عوام کی آواز کو کچل رہا ہے!
"
राज्याभिषेक पूरा हुआ - 'अहंकारी राजा' सड़कों पर कुचल रहा जनता की आवाज़! pic.twitter.com/9hbEoKZeZs
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) May 28, 2023
پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کرنے والے صف اول کے بھارتی پہلوانوں کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ٹویٹ کیا، "دہلی پولیس نے ساکشی ملک، ونیش پھوگٹ اور دیگر پہلوانوں کے ساتھ جس طرح سے بدتمیزی کی میں اس کی سخت مذمت کرتی ہوں۔ یہ شرمناک ہے کہ ہمارے چیمپئنز کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جاتا ہے۔ جمہوریت رواداری میں ہے لیکن آمرانہ طاقتیں عدم برداشت اور اختلاف کو ختم کرنے پر پروان چڑھتی ہیں۔" میں ان کو فوری طور پر پولیس سے رہا کرنے کا مطالبہ کرتی ہوں۔ میں اپنے پہلوانوں کے ساتھ کھڑی ہوں۔"