عمران خان نے حکومت کے سامنے اپنی شرائط رکھ دیں

28 May, 2022 | 06:22 PM

M .SAJID .KHAN

(ویب ڈیسک) پشاور میں پریس کانفرنس کرتے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا میرے خلاف سازش کر کے غلاموں کو مسلط کیا گیا، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آئی ایم ایف کے دباؤ میں آکر بڑھائی گئیں،بیرونی سازش تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کرنے کے لئےہوئی۔

تفصیلات کےمطابق پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مراسلے میں لکھا ہے کہ عمران خان روس کیوں گیا، میرے خلاف سازش کر کے غلاموں کو مسلط کیا گیا،ہندوستان تو امریکا کے دباؤ میں نہیں آیا، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آئی ایم ایف کے دباؤ میں آکر بڑھائی گئیں،ہندوستان نے روس سے سستا تیل خرید کر قیمتیں کم کیں۔

ہندوستان امریکا کا اسٹرٹیجک پارٹنر ہے پھر بھی وہاں تیل کی قیمتیں کم ہوئیں،ڈیڑھ ماہ میں ہی انہوں نے ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں 30 روپے کا اضافہ کیا،قوم کو سمجھنے میں صرف 6 ہفتے لگے، منتخب وزیراعظم کو اس لیے  ہٹایا گیا کیونکہ وہ آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا،بیرونی سازش   تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کرنے کے لئے ہوئی۔
ہماری جماعت میں کوئی شدت پسند ونگ نہیں،ہمارا 26 سالہ ریکارڈ ہے کبھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی،ہم اس معاملے کو ہر فورم پر اٹھائیں گے،ہم نے  ہمیشہ پرامن احتجاج  کیا،پرامن کارکنوں پر تشدد کیا گیا،ہم نے کبھی پرتشدد احتجاج نہیں کیا،ہم نے مقصود چپڑاسی کے علاوہ ان پر کوئی کیس نہیں بنایا۔

ہم امپورٹڈ حکومت کو کبھی نہیں مانیں گے، احتجاج بھی اسی وجہ سے تھا،موجودہ حکومت میں 60 فیصد لوگ ضمانت پر ہیں، کابینہ میں شامل لوگ اس ملک کے کرپٹ ترین لوگ ہیں،26سال پہلے جب سیاست میں آیا تب بھی کہا تھا یہ دونوں کرپٹ ہیں،جب ہم اقتدار میں آئے تو ان پر سب مقدمات پہلے سے تھے۔

اس مافیا کے دباؤ کی وجہ سے وہ کیسز ختم ہی نہیں ہوتے تھے، پاکستان مجرم یہاں سے بھاگا ہوا ہے، لندن بیٹھ کر ملک کے فیصلے کر رہا ہے،سزا یافتہ باپ بیٹا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بن گئے، دونوں باپ بیٹا ضمانت پر ہیں، انہیں کبھی تسلیم نہیں کریں گے،اپنی جان قربان کر دوں گا اور انہیں کبھی قبول نہیں کروں گا، کور کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا جائزہ لیا۔

 شہباز حکومت کو مخاطب کرتے کہا کہ ہم نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں، انہیں 6 دن کا وقت دیا تھا۔انہوں نے ہمارے خلاف گلو بٹ استعمال کئے،اس بار پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے،آج سے سب کو مارچ کی تیاری کرنے کو کہہ دیا ہے،جو ہمارے ساتھ ہوا اس سے آئندہ کیسے بچنا ہے پلان بنا لیا،پیر کو ہم اس معاملے پر سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے جا رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہناتھا کہ عدالت سے پوچھیں گے کیا احتجاج کسی جمہوری جماعت کا حق ہے کہ نہیں، لندن میں 20 لاکھ لوگ عراق وار کے خلاف نکلے ایک کنٹینر نہیں لگا،ڈاکٹر یاسمین پر تشدد کیا گیا، ان کی عمر 70 سال سے بھی اوپر ہے،ہم کوئی اسلام آباد میں انتشار پھیلانے آ رہے تھے؟ہمارے خلاف پی ٹی وی کا کیس فراڈ تھا، اب بھی کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے درختوں کو آگ لگا دی،ان سب کی شکلیں سوشل میڈیا پر ڈالیں گے۔

اب پاکستان کی جمہوریت کا امتحان ہے، کیا یہ پرامن احتجاج کے راستے روکیں گے اور ہم خاموش ہو جائیں گے،کیا ہم بھیڑ بکری ہیں، ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے،آج ملک میں روپیہ بہت تیزی سے گر رہا ہے،اتنی مہنگائی پہلے کبھی نہیں ہوئی، ادارے بیٹھ کر تماشا دیکھ رہے ہیں،اگر انہیں روکا نہ گیا تو سب ذمہ دار ہوں گے،یہ فاشسٹ ہیں، جیسے ہی حکومت میں آتے ہیں ایسی حرکتیں کرتے ہیں۔

میں اُس روز صرف لوگوں کے غصہ کی وجہ سے رکا،سپریم کورٹ نے ہمیں صبح کوئی گائیڈلائنز دیں، سمجھے سب ٹھیک ہو گیا، جو ہمارے ساتھ ہوا ہم اس کیلئے تیار ہی نہیں تھے،مجھے یقین تھا وہاں خون خرابہ ہونا تھا گولیاں چل جانی تھیں،رینجرز نے بھی وہاں شیلنگ کی، ان کے خلاف بھی غصہ بڑھ رہا تھا، اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ ختم کرنے کیخلاف عدالت جارہے ہیں،عدالت میں اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کے خاتمے کو چیلنج کریں گے۔

چیئرمین نیب کی تعیناتی بھی عدالت میں چیلنج کریں گے،نیب قوانین میں ترمیم کا معاملہ بھی عدالت میں چیلنج کریں گے،شریفوں کے گھر میں ہونے والے فیصلے ہم پر مسلط کر دیئے جاتے ہیں،ہمارا اولین مطالبہ الیکشن کی تاریخ ہے ، مذاکرات کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہنا چاہیے،میں کوئی جنگ تو نہیں چاہتا صرف الیکشن کا مطالبہ کر رہا ہوں، صاف و شفاف الیکشن کی طرف پہنچنے کیلئے بات چیت کیلئے تیار ہوں۔

ہم شریف خاندان کو اچھی طرح جانتے ہیں،طاہر القادری کے ساتھ جو کچھ کیا گیا اسے سبق سکھایا گیا تھا،شہباز شریف نے نواز شریف کی واپسی کی گارنٹی دی تھی،ہماری کابینہ نے کہا تھا 7 ارب روپے کا ضمانتی بانڈ ہی رکھوا لو، جب تک الیکشن کی تاریخ نہیں ملتی بات آگے نہیں بڑھ سکتی۔

 یاسمین راشد کا اس موقع پر کہناتھا کہ جس طرح تشدد ہوا آپ سب نے دیکھ لیا، وہاں کوئی لیڈی پولیس نہیں تھی،آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا گیا،میں نے گاڑی روکی لیکن ڈنڈے برسائے گئے،72سال کی ہونے والی ہوں، ایسی غنڈہ گردی زندگی میں کبھی نہیں دیکھی،انہوں نے پرائیویٹ گاڑیوں کو بھی توڑا۔

مزیدخبریں