تبدیلی سرکار کا پہلا میگا پراجیکٹ سست روی کا شکار

28 May, 2020 | 05:40 PM

Arslan Sheikh

( در نایاب ) فردوس مارکیٹ انڈر پاس منصوبے کا ورک آرڈر دس روز بعد بھی جاری نہ ہوا، مقبول ایسوسی ایٹس نے ورک آرڈر کے بغیر ہی تنصیبات ہٹانا شروع کردیں جبکہ پی ایچ اے کی اراضی پر کیمپ آفس بھی قائم کردیا۔

تفصیلات کے مطابق فردوس مارکیٹ انڈر پاس منصوبے کے ٹھیکیدار کے عملے نے بجلی کی تنصیبات، ٹف ٹائلز اور گرین ایریا اکھاڑنا شروع کردیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے منصوبے کا سنگ بنیاد اٹھارہ مئی کو رکھا تھا ۔

اٹھارہ مئی کے بعد مقبول ایسوسی ایٹس کو ایل ڈی اے نے صرف آمادگی کا لیٹر جاری کیا۔ آمادگی کے لیٹر پر ہی ٹھیکیدار کمپنی نے کیمپ آفس بھی قائم کرلیا اور تنصیبات بھی ہٹانا شروع کردیں۔

منصوبے میں متاثر ہونے والی تنصیبات کی مد میں سیف سٹی، واسا اور لیسکو کو ادائیگیاں ہونا بھی باقی ہیں۔ منصوبے کے لئے باقاعدہ منظور شدہ ٹریفک ڈائیورژن منصوبہ بھی نہ بنایا جاسکا۔ فردوس مارکیٹ چوک پر قیمتی ڈیٹ پامز، منی پلانٹس اور قیمتی پودوں کو اکھاڑنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔

 منصوبے میں مجموعی طور پر 52 فٹ چوڑے اور 540 میٹر طویل انڈر پاس کی کے لئے 884 پائلز کی جائیں گی۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر ایل ڈی اے اقرار الحسن قریشی کا کہنا ہے کہ منصوبے کا جامع ٹریفک پلان جلد ترتیب دیا جائے گا۔  

پراجیکٹ ڈائریکٹرکے مطابق منصوبے کو بروقت مکمل کرنا اور شہریوں کی آمدورفت بھی جاری رکھنا ایک چیلنج ہوگا منصوبے پر باقاعدہ کام کرنے کا ورک آرڈر چند روز میں جاری کردیا جائے گا۔

مزیدخبریں