سٹی 42:عید گزرتے ہی نیب نے ٹارزن بن گئی،ایک اور صوبائی وزیر کیلئے شکنجہ تیار کرلیا ۔تحقیقات کا آغاز کردیا۔
ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر محنت انصر مجید نیازی کیخلاف بدعنوانی کی شکایات پر نیب لاہور نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے،پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر لیبر پر وزارت میں اختیارات کے مبینہ طور پر ناجائز استعمال کا الزام لگایا گیا ہے۔شکایت کیمطابق وزیر لیبر پر پنجاب امپلائیز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن سے ماہانہ کی بنیاد پر رشوت وصول کرنے کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر لیبر مبینہ طور پر افسران کو ٹرانسفر پوسٹنگ کا ڈراوا دے کر رشوت وصول کرتے رہے،ملزم نے من پسند افراد کو سینئر پوسٹ پر تعیناتیاں کر رکھی ہیں تاکہ ان سے ماہانہ بنیادوں پر حصہ وصول کر سکے،وزیر لیبر انصر مجید نیازی کیخلاف متعلقہ اداروں سے ابتدائی ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے،شکایت کی جانچ پڑتال کیلئے مزید کارروائی جاری ہے۔
خیال رہے نیب تحقیقات کے سلسلے میں صوبائی وزیر علیم خان اور سبطین خان نیازی بھی حراست میں رہے،دونوں سے کرپشن پر تحقیقات جاری ہیں،دونوں کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر ریلوے شیخ رشید نے عید سے قبل کہا تھا کہ نیب ٹارزن بننے جا رہی ہے اور شہبازشریف گرفتار ہونے والے ہیں۔ نیب اگر ٹارزن نہ بنا تو اس کا ختم ہونا ہی بہتر ہے.ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا میری خواہش ہے کہ آئی پی پی پر ہاتھ ڈالا جائے،وزیراعظم عمران خان آخری آدمی ہیں جو ان کو گرفتار کرسکتے ہیں۔ پنڈی کے چھوٹے موٹے لوگ ہمیں خبریں دیتے ہیں، یہ لوگ 18 ویں چھوڑ کر 25 ویں ترمیم بھی مانیں گے،پنجاب میں ہلکی پھلکی موسیقی ضرور ہے.
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور عثمان بزدار کے تعلقات میں استقامت نہیں ہے تاہم وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ مین ووٹ وزیراعظم عمران خان کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف واپس آ کر لمبے پھنس گئے ہیں، وہ آج کل آن لائن تراویح پڑھ رہے ہیں۔ بجٹ سے پہلے سیاست میں گرمی دیکھ رہا ہوں، ٹارزن کی واپسی دونوں طرف ہوگی، پی ٹی آئی کے لوگ بھی اٹھائے جائیں گے۔