سٹی 42:لاہور کے تھانہ ڈیفینس میں اداکارہ و ماڈل عظمیٰ خان پر تشدد کا مقدمہ 3 خواتین سمیت 15 نا معلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمہ عظمیٰ خان کی رپورٹ پر درج کیا گیا جس کے مطابق ماڈل نے پولیس کو بتایا کہ وہ 2 بہنیں اعتکاف سے اٹھی تھیں، حملہ آورگھر کا دروازہ توڑ کرداخل ہوئے، حملہ آور خاتون نے ان کی بہن کو سر پر بوتل مارکر زخمی کیا۔
ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا ہےکہ حملہ آور خواتین اور ان کے گارڈز نے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں، حملہ آور 2 موبائل فون،سونے کی انگوٹھیاں، 50 لاکھ مالیت کا سامان بھی لے گئے۔مقدمے میں زبردستی گھر میں گھسنے، جان سے مارنے کی دھمکیوں، توڑ پھوڑ ،گہرے زخموں کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق دفعہ 452 اور 337 ایف ٹو ناقابل ضمانت ہیں۔
دوسری جانب آمنہ عثمان نامی خاتون نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ان کے شوہر عثمان ملک کا ملک ریاض کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ خاتون نے کہا کہ وہ عظمیٰ خان کو متعدد بار وارننگز دے چکی تھیں لیکن وہ پھر بھی باز نہیں آئی۔ عظمیٰ خان نے کہا کہ وہ اعتکاف سے اٹھی ہے، یہ کون سا اعتکاف ہے کہ آپ تین دن میرے شوہر سے لگاتار ملتی رہیں، یہ ساڑھے 10 بجے اعتکاف سے اٹھی اور ساڑھے 11 بجے شراب اور کوکین کی لائنیں چل رہی تھیں۔
خاتون کے مطابق انہوں نے عظمیٰ خان کے گھر پر حملہ نہیں کیا بلکہ جس گھر میں وہ موجود تھیں وہ ان کے شوہر کا دوسرا گھر ہے اور انہیں اس گھر میں جانے کا پورا حق حاصل ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے اداکارہ پر کیروسین نہیں چھڑکا بلکہ وہی شراب انڈیلی جو وہ پی رہی تھی۔ " جس حالت میں میں نے عظمیٰ خان کو پکڑا ہے ، کوئی عورت میری جگہ ہوتی تو اس سے زیادہ تباہی کرتی، جو ان کی سائڈ لے رہے ہیں ان سے کہتی ہوں کہ آپ گھر تڑوانے والی عورت کے ساتھ کھڑے بھی کیسے ہوسکتے ہیں۔"