زاہد چوہدری:پنجاب حکومت کو مالی خسارے کا سامنا، ٹیچنگ ہسپتالوں اور ڈی جی ہیلتھ آفس کی جانب سے خریدی گئی ادویات کے آٹھ ارب روپے سے زائد کے بلوں کی ادائیگیاں نہ ہوسکیں۔ کنٹریکٹر پریشان ، محکمہ خزانہ بھی کوئی واضح پالیسی بتانے سے گریزاں۔
پنجاب حکومت کو گزشتہ برس کی طرح اس مرتبہ بھی صحت کے شعبے کیلئے بجٹ کی شدید کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ مالی خسارہ ہے ۔ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ٹیچنگ ہسپتالوں سمیت ڈی جی ہیلتھ آفس کی جانب سے اربوں روپے کی ادویات اور دیگر طبی آلات خریدے گئے لیکن تاحال آٹھ ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں نہیں ہوسکی ہیں ۔ ڈسٹرکٹ خزانہ کی جانب سے کنٹریکٹر کو ہسپتالوں اور ڈی جی ہیلتھ آفس کی جانب سے دیئے گئے چیک کلیئر نہیں کئے جا رہے ہیں اور ادائیگیاں روک دی گئی ہیں ۔ اس حوالے سے محکمہ خزانہ نے بھی تاحال کوئی واضح پالیسی نہیں بتائی کہ ادویات کی خریداری کے بل کیسے اور کب تک کلیئر ہونگے۔
اس خبر کو لازمی پڑھیں:ٹیچنگ ہسپتالوں میں پوسٹ گریجوایشن ٹریننگ، انڈکشن کا عمل مکمل نہ ہوسکا
اس صورتحال کی وجہ سے ادویات سپلائی کرنے والے کنٹریکٹرز پریشان ہیں۔ واضح رہے کہ پنجاب میں بجٹ کے دیگر مدات میں استعمال کو ترجیح دیئےجانے اور مالی خسارے کے باعث گزشتہ برس بھی ادویات کی خریداری پر اربوں روپے کے واجبات ادا نہیں کئے جاسکے تھے۔ رواں مالی سال میں جزوی طورپر قسطوں میں ادائیگیاں ہوسکی تھیں تاہم اس مرتبہ بھی مالی خسارے کی وجہ سے اربوں روپے کے چیک کلیئر نہیں ہوسکے۔