اشرف خان : کراچی میں گیس مافیا بے لگام ،رمضان میں بلیک مارکیٹنگ عروج پر پہنچ گئی ۔
ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن چئیرمین عرفان کھوکھر نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا ہے کہ اجارہ داری اور کوٹہ ختم کرکے تمام حکومت کی گیس کمپنیوں، سوئی سدرن گیس ، پارکو اور پی ایس او کو دی جائے تاکہ ایل پی جی سستی ہوسکے ۔ ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن چئیرمین نے الزام لگایا کہ مقامی پیداواری ایل پی جی پر گیس مافیا کا قبضہ ہوگیا ہے ،سرکاری قیمت پر ملک بھر میں کسی جگہ ایل پی جی دستیاب نہیں ہے۔ اوگرا نے فی کلو ایل پی جی کی سرکاری قیمت 257 روپے مقرر کر رکھی ہے۔ کراچی میں فی کلو ایل پی جی 290 روپے سے 300 روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ایل پی جی غریب صارفین کا فیول ہے ، ایل پی جی کی لوکل پیداوار پر اجارہ داری اور کوٹہ ختم کیا جائے ،اجارہ داری اور کوٹہ ختم کرکے تمام حکومت کی گیس کمپنیوں سوئی سدرن گیس ،پارکو اور پی ایس او کو دی جائے۔ ان سرکاری کمپنیوں کو پابند کیا جائے کہ ایل پی جی امپورٹ میں میکس کرکے اوگرا کی قیمت پر فروخت کی جائے۔ ملک میں قدرتی گیس کی مسلسل کمی ہورہی ہے۔ قدرتی گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے اب غریب بھی ایل پی جی استعمال کررہے ہیں۔ گیس مافیا کی ناجائز منافع خعری کی وجہ سے ایل پی جی کی قیمت غریب کی پہنچ سے دوری ہوگئی ہے۔