ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماہ رمضان، مسلسل ایک ماہ روزے رکھنےکے انسانی صحت پر مثبت اثرات  

Ramadan,City42
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) ماہِ رمضان ہماری صحت پر بہت سے مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

 اسلامی کیلنڈر کا سب سے مقدس اور حرمت والا مہینہ رمضان المبارک انسانی کی جسمانی اور روحانی صحت پر بہت سے مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔اس مہینے کے دوران مسلمان صبح صادق سے غروب آفتاب تک اللہ کی رضا کیلئے کچھ بھی کھاتے پیتے نہیں ہیں اور اپنا زیادہ تر وقت عبادات میں گزارتے ہیں۔ 

 عرب میڈیا کے مطابق بہت سی مشہور شخصیات رمضان المبارک کے علاوہ دوسرے مہینوں میں بھی روزے رکھتی ہیں۔ مسلسل ایک مہینے تک روزے رکھنا انسانی صحت پر بہت سے مثبت اثرات مرتب کرتا ہے اور انسانی جسم کو بہت سی مہلک بیماریوں سے بچانے میں اہم کردار بھی ادا کرتا ہے۔ 

 دبئی کی ماہر غذائیت ڈاکٹر لینا شبیب کے مطابق مسلسل ایک مہینے تک روزے رکھنا اور اس دوران ہر قسم کی کھانے پینے والی اشیاء سے دور رہنا ہمارے جسمانی نظام میں بہتری لاتا ہے اور ہمیں بہت ساری بیماریوں سے شفا یاب کرتا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ روزے کی حالت میں تناؤ میں کمی آتی ہے اور نئے نیورانز بھی پیدا ہوتے ہیں جو انسانی یاداشت کو بہتر بناتے ہیں، روزے کی حالت میں ہمارے جسم میں گلوکوز کی مقدار بھی کم ہو جاتی ہے جس کے باعث شوگر جیسے خطرناک مرض سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔

 لنگز کالج لندن کے  انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری (نفسیات)، سائیکالوجی اینڈ نیورو سائنس کی ایک نئی تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ روزہ دماغ کی قوت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ یاداشت کو بہتر کرتا ہے اور نئے، ہیپو کیمپل، نیوران پیدا ہوتے ہیں جو ہمیں اعصابی امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ روزے کی حالت میں توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے، تناؤ میں کمی آتی ہے، نیوروپلاسٹیٹی، سیکھنے اور یاداشت بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ ڈیمنشیا اور الزائمر جیسی مہلک بیماریوں کی روک تھام کیلئے بھی مدد حاصل ہوتی ہے۔

 ایک تحقیق کے مطابق روزہ رکھنے سے ہمارے جسم میں موجود زہریلے مادوں کا بھی اخراج ہوتا ہے اور پورا مہینہ روزہ رکھنے سے دل، جگر، گردے جیسے اعضاء کا نظام بھی کئی گنا بہتر ہو جاتا ہے جس کے باعث دل ، جگر اور گردے کی بیماریوں سے چھٹکارا ملتا ہے۔

 انسانی جسم میں موجود چربی سب سے زیادہ زہریلے مادوں میں سے ایک ہے جس سے چھٹکارا حاصل کرنا قدرے مشکل ہے۔ جس طرح جگر میں موجود چربی شوگر کا خطرہ بڑھاتی ہے اسی طرح پٹھوں اور پینکریاز میں موجود چربی سے کینسر جیسے خطرناک مرض لاحق ہونے امکان بڑھ جاتے ہیں۔ 

 یونیورسٹی آف سڈنی کے چارلس برکنز سنٹر کی ایک تحقیق میں 70 مطالعات سے ثابت ہوتا ہے کہ رمضان کے دوران جسم میں موجود چربی کی مقدار کم ہو جاتی ہے خاص کر ان افراد میں جن کا وزن زیادہ ہو یا جو موٹاپے کا شکار ہوں۔ دوسری جانب متعدد تحقیقات سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ رمضان المبارک موٹاپے سے نجات پانے اور وزن کم کرنے کیلئے بہترین وقت ہے۔