ویب ڈیسک : چین میں کورونا پھر پھوٹ پڑا، ایک لاکھ کے قریب کیسز رپورٹ، جنوبی کوریا بھی زد میں آگیا، چین کےسب سےبڑے شہراور ٹیکنیکل ہب شنگھائی میں سخت لاک ڈاؤن نافذ
رپورٹ کے مطابق چینی وزارتِ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ ملک بدستور کرونا وائرس کی زد میں ہے اور یکم مارچ سے لے کر اب تک 56 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔
بیجنگ میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران حکام نے کہا کہ ان کیسز میں آدھے سے زیادہ شمال مشرقی صوبے جیلن میں رپورٹ ہوئے اور ان میں بعض کی علامات بھی ظاہر نہیں ہوئیں۔
چین نے اپنے سب سے بڑے شہر شنگھائی میں کووڈ لاک ڈاؤن کا نفاذ کر دیا ہے۔ یہ سن 2020 کے بعد سب سے بڑا لاک ڈاؤن قرار دیا گیا ہے۔ اُدہر اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کا کووڈ ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔ شنگھائی کے لوگوں کو گھروں تک محدود کر دیا گیا ہے تا کہ مختلف علاقوں میں وبا کے پھیلاؤ کو کنٹرول کیا جا سکے۔
شنگھائی کو دو مرحلوں میں لاک ڈاؤن میں رکھا جائے گا۔ اس دوران وسیع پیمانے پر لوگوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں شنگھائی کے مشرقی علاقے پوڈونگ کو بقیہ شہر سے پوری طرح کاٹ دیا جائے گا۔ پوڈونگ میں لاک ڈاؤن جمعے تک رہے گا۔
جنوبی کوریا میں بھی کووڈ-19نے ایک بار پھر زور پکڑا ہے اور فروری کے اوائل سے اب تک90 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
کورین حکام کے مطابق جمعے کو تین لاکھ 39 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔
یادرہے شنگھائی کی صورت حال وسطی چینی شہر ووہان سے بہت ملتی جلتی ہے جہاں نومبر سن 2019 میں کورونا وائرس پھوٹا زور پکڑا اور 2020 میں کووڈ انیس نے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ گیارہ ملین آبادی کے اِس شہر کو انتہائی سخت لاک ڈاؤن کا سامنا رہا تھا۔ ووہان کو حکام نے 76 ایام تک مکمل طور پر بقیہ ملک سے کاٹ کر رکھ دیا تھا۔