(ویب ڈیسک)بالوں کا گرنا کس شخص کو پسند ہوسکتا ہے خاص طور پر مردوں کو، جن میں گنج پن کا خطرہ خواتین کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہوتا ہے۔بال شخصیت کی واضح عکاسی کرتے ہیں، ضرورت سے زیادہ بالوں کا گِرنا تشویشناک اور خود اعتمادی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی بالوں کے جھڑنے کے لیے استعمال ہونے والی ایک تکنیکی اصطلاح ایلوپیسیا کا باعث بن سکتی ہے۔ وٹامن ڈی ریسیپٹرز بالوں کے نئے follicles بنانے میں مدد کرتے ہیں، جس سے بالوں کی جڑیں بڑھ جاتی ہیں۔ وٹامن ڈی کے کچھ بہترین ذرائع سورج کی روشنی، انڈے کی زردی، مشروم ہیں۔
فری ریڈیکلز جسم کے لیے کئی طریقوں سے نقصان دہ ہو سکتے ہیں، وٹامن سی یہاں ایک کردار ادا کرتا ہے۔ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر جانا جاتا ہے، یہ آزاد ریڈیکلز کی وجہ سے آکسیڈیٹیو تناؤ سے بچاتا ہے۔ وٹامن سی جسم کو آئرن کو جذب کرنے میں بھی مدد کرتا ہے، جو بالوں کی نشوونما کے لیے ضروری معدنیات ہے۔
اس کے علاوہ کچھ گھریلو ٹوٹکے بھی ہیں جیسے ایلو ویرا اس مسئلے سے نجات دلانے کے لیے بہترین ثابت ہوسکتا ہے، ایلو ویرا سر کی سطح کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام کرکے ہیئر سیلز کے لیے ایسا صحت مند ماحول تیار کرتا ہے کہ بالوں کی نشوونما بہتر ہوجاتی ہے۔ ایلو ویرا ایک جز سیبم کی صفائی بھی کرتا ہے جو بالوں کی جڑوں کو روک کر بالوں کو اگنے سے روکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایلو ویرا کے خالص جیل کی مالش اپنے سر پر کریں۔
اکثر شیمپو اور کنڈیشنرز کا مرکزی جز ناریل ہوتا ہے جس کی وجہ اس کی نمی بحال کرنے کی صلاحیت ہے، بالوں کے گرنے کی ایک بڑی وجہ نمی ختم ہوکر خشکی بڑھ جانا ہے۔ دن میں ایک بار ناریل کے دودھ کی مالش کریں اور دس منٹ تک کے لیے چھوڑنا جلد اس مسئلے سے نجات دلا سکتا ہے۔ اسی طرح ناریل کا تیل اور لیموں کا جوس ملا کر لگانے سے آپ اپنے بالوں کو لمبے عرصے تک سفید ہونے سے بھی روک سکتے ہیں۔