فیروز پور روڈ (سعود بٹ) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چو دھری اور صوبائی وزیر لیبر عنصر مجید خان کی زیر صدارت پی سی ایس آئی آر آفس میں اجلاس، پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ اور کامسیٹس یونیورسٹی کے مابین معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے گفتگو کی گئی، کامسیٹس یونیورسٹی میں مزدوروں کے بچوں کیلئے 30 فیصد کوٹہ برقرار رکھنے پراتفاق کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق کامسیٹس یونیورسٹی سے ملحقہ زمین پر سپیشل اکنامک زون بنانے کا فیصلہ کیا گیا، وفاقی وزیر فواد چودھری نے 50 ایکڑ زمین پر آئی ٹی اور جدید ٹیکنالوجی سے وابستہ صنعتوں کیلئے سپیشل اکنامک زون بنانے کی تجویز دی۔فواد چودھری نے کہا کہ سپیشل اکنامک زون سے حاصل ہونے والی آمدنی یونیورسٹی کی ڈویلپمنٹ پر خرچ کی جائے گی۔
صوبائی وزیرعنصر مجید کی جانب سے کوٹہ میں اضافے کی تجویز بھی اجلاس میں زیر غور آئی۔ عنصر مجید کے مطابق پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ مزدوروں کے بچوں کو ملک کے بہترین اداروں میں تعلیم فراہم کر رہا ہے، کامسیٹس یونیورسٹی میں ورکرز کوٹہ پر تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو سالانہ 32 کروڑ سے زائد کی سبسڈی دی جا رہی ہے، ٹیلنٹ سکالرشپ میں شفافیت لانے کیلئے تمام پراسس کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے، کامسیٹس یونیورسٹی پاکستان کا بہترین تعلیمی ادارہ ہے جہاں مزدوروں کے بچے بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
دوسری جانب لیڈز یونیورسٹی نے محکمہ ہائر ایجوکیشن کی ہدایات ہوا میں اڑا دیں، لیڈز یونیورسٹی نے آن کیمپس امتحانات کا شیڈول جاری کر دیا، طلبا کو فزیکل امتحانات کیلئے 29 مارچ سے 2 اپریل تک یونیورسٹی میں طلب کر لیا گیا، طلبا فیصلے کیخلاف یونیورسٹی کے باہر سراپا احتجاج بن گئے۔
طلبا کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے پیش نظر فزیکل امتحانات کیلئے اپنی جانوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے، امتحانات ملتوی کیے جائیں۔
واضح رہےکہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے28 مارچ تک اعلیٰ تعلیم کے اداروں کو امتحانات مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔