(قیصرکھوکھر)وفاقی حکومت کی طرح صوبائی حکومتیں بھی ہر سال بجٹ پیش کرتی ہیں، بجٹ قریب آتے ہی تنخواہ دار ، مزدور طبقہ اور عام شہری بجٹ سے اُمیدیں وابستہ کرلیتے ہیں کہ شاید اس بار عوام کا خیال رکھا جائے اور عوام دوست بجٹ پیش کیا جائے لیکن بجٹ صرف ہندسوں اور لفظوں کا گورکھ دھندا ہوتا ہے ،جس میں عام آدمی اُلجھ کر رہ جاتا ہے۔
یہ خبر پڑھیں۔۔زک آئل اینڈ لبریکنٹ کے مالک باسط حسن کو ہم سے بچھڑے ایک سال گزر گیا
محکمہ خزانہ نے رواں سال بجٹ 2 مئی کو پیش کرنے کی سمری منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کر دی۔محکمہ خزانہ کے حکا م کا کہنا ہے کہ دیگر صوبوں نے اگلے مالی سال کے بجٹ پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے۔ جبکہ پنجاب حکومت نے تا حال تاریخ نہیں دی۔
یہ خبر پڑھیں۔۔۔شہری ہوجائیں خبردار، لاہور میں جان لیوا وائرس نے پھر حملہ کردیا
واضح رہے کہ گزشتہ سال 2 جون 2017 کو پنجاب کا مالی سال 2018-2017 کا 19 کھرب 70 ارب روپے کا بجٹ وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا نے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔