حسن علی : وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے پاس نعرے بازی شور مچانے کے علاوہ کچھ نہیں، چوروں کو نکیل ڈالنا جانتے ہیں، جو سو دنوں میں کام کر لئے اسے ایک بجٹ کی تقریر میں نہیں سمیٹ سکتی۔
ایوان میں تقریر کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے لئے حکومت ایک چیلنج تھا، ادھر شہبازشریف جیسا بھی رہا جس نے خدمت سے عوام کی تقدیر بدلی، گورننس کے نظام میں جدت اور بزنس اپروچ بھی لانا تھی۔سو دن کے بعد جو کھڑی ہوں تاریخ میں کہاجاتا میں یہ کروں گا یا کروں گی تو اسے تبدیل کرکے آئی ہوں اور کام کرکے آئی ہوں،سو دنوں کی پی ٹی آئی کی اخبارات میں کارکردگی تھی۔
تین ماہ کی کارکردگی پر پی ٹی آئی نے اشتہارات دیا کہ ہم خدمت میں نہیں بلکہ انتقام لینے میں مصروف تھے، نوازشریف قوم کا وہ لیڈر ہے جو کہتا ہے عمران خان کی جیل میں اگر ایک اے سی ہے تو دو لگا دو، پاور کو اپوزیشن کے خلاف کبھی استعمال نہیں کیا۔حلفا ایوان کو بتانا چاہتی ہوں پنجاب حکومت یا نوازشریف نے کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا کہ مخالف کی سہولت بند کردو۔
نوازشریف کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں ان کی رہنمائی و مدد ہر روز حاصل رہی جو تاریخی کامیابی سے آپ کے پاس آئی ہوں،وزیر اعظم شہبازشریف کی شکریہ گزار ہوں جنہوں نے حوصلہ بڑھایا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ ہم نے کوئی عارضی منصوبے نہیں دیئے، انشاءاللہ بجٹ منظوری کے بعد منصوبے شروع ہوجائیں گے، پنجاب کا بجٹ کوئی الفاظ کا ہیر پھیر یا گورکھ دھندا نہیں، ہم نوجوانوں کی بڑی بات کرتے ہیں، پنجاب کی تاریخ میں اتنی پڑھی لکھی کابینہ کسی نے نہیں دی ہوگی ، میری کابینہ نے بہت محنت کی ہے، اپنی کابینہ کو شاباش دیتی ہوں، سپیکر صاحب کو بھی ایوان کے معاملات بہترین چلانے پر شاباش دیتی ہوں، تمام ایم پی ایز کا شکریہ اداکرتی ہوں ،جو میرے ساتھ کھڑے رہے۔
اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور شرم کرو حیا کرو کے نعرے لگائے گئے ، جس پر مریم نوا ز نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انکو شرم اس وقت کرنی چاہیے تھی جب یہ اپنے ملک پر حملہ کر رہے تھے ، انکو شرم اس وقت کرنی چاہیے تھی جب یہ توشہ خانہ پر ہاتھ صاف کر رہے تھے ۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ جو انہوں نے ہسپتالوں میں ادویات بند کی تھیں وہ آج ملنا شروع ہوگئی ہیں، آج ادویات عوام کی دہلیز تک مفت پہنچائی جارہی ہیں، مجھے افسوس بھی ہوتا ہے، کاش مجھے شہبازشریف والا پھلتا پھولتا پنجاب ملتا تو اور آگے لیکر جاتی، بدقسمتی سے مجھے پی ٹی آئی والا پنجاب ملا۔
مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پنجاب میں رشوت لیے بغیر فائل آگے نہیں جاتی تھی، ان کے پاس گزشتہ 4سال میں دکھانے کیلئے ایک منصوبہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ جتنا پیسا ہم صحت اور تعلیم پر لگانے جا رہے ہیں، اس کی مثال بھی ماضی میں نہیں ملتی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ مہنگائی میں آج بہت حد تک کمی ہو چکی ہے، عوام نے ان (اپوزیشن) کی نااہلی کے برسوں بعد سکون کا سانس لیا ہے، آٹا، روٹی، چینی، گھی، سبزیاں، بیکری کی مصنوعات سب سستی ہو چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں معزز ایوان کو گواہ بنا کر کہتی ہوں کہ پچھلی نااہلی کا رونا نہیں رؤں گی، میں 100 دن کی کارکردگی عوام کے پاس لائی ہوں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے، جس نے نہ صرف روٹی کی قیمت کم ہے بلکہ اس قیمت کو پورے صوبے میں یکساں عملدرآمد کروایا ہے۔
اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج پر سپیکر پنجاب اسمبلی برہم ہوگئے ، ضمنی بجٹ کی منظوری کا عمل موخر کردیا گیا۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ میں نے ہاؤس کو بہتر انداز سے بنانے کی کوشش کی، آئندہ ہاؤس کو ان آرڈر چلانے کے لئے اپنا آئینی اختیار استعمال کروں گا، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل دو بجے تک ملتوی کردیا۔