(ویب ڈیسک) مستقل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی تقرری کا معاملہ ، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 2 جولائی کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کر لیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق تاریخ میں پہلی مرتبہ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کے لئے طریقہ کار تبدیل کردیا گیا ، سینئرترین جج کی بطور چیف جسٹس تقرر ی کی بجائے ٹاپ تھری ججز میں سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا انتخاب ہوگا ، چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 2جولائی کو طلب کر لیا۔
اجلاس میں مستقل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی تقرری پر غور ہوگا،جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس عالیہ نیلم کے نام زیر غور آئیں گے،جوڈیشل کمیشن کے ارکان کی تعداد چیف جسٹس پاکستان سمیت مجموعی طور پر 12ہے ،اجلاس کی صدارت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کریں گے۔
اجلاس میں سپریم کورٹ کے سینئرترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ ،جسٹس منیب اختر ،جسٹس یحیی آفریدی، جسٹس امین الدین خان ، جسٹس ریٹائرڈ منظور احمد ملک اور جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کمیشن کا حصہ ہوں گے جبکہ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ،صوبائی وزیر قانون ملک شعیب ، اٹارنی جنرل ،ممبر پاکستان بار کونسل اختر حسین اور پنجاب بار کونسل کے ممبر اسد محمود عباسی بھی اجلاس میں شرکت کریں گے ۔
اجلاس میں سب سے پہلے سینئر ترین جج جسٹس شجاعت علی خان کے لئے ووٹنگ ہوگی ،اگر جسٹس شجاعت علی خان اکثریت کا اعتماد حاصل کرلیتے ہیں تو پھر انہیں چیف جسٹس نامزد کرکے آگے والے دو امیدواروں پر ووٹنگ نہیں ہوگی اور اگر وہ اکثریت حاصل نہ کر سکے پھر جسٹس علی باقر نجفی اور اگر وہ بھی اکثریت حاصل نہ کر سکے تو پھر جسٹس مس عالیہ نیلم کے نام پر ووٹنگ ہوگی اور کمیشن کے ارکان کی اکثریت حاصل کرنے والے امیدوار کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نامزد کردیا جائے گا۔
علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کے نام پر بھی غور ہوگا۔