ویب ڈیسک: امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 2021 میں ہونے والی میٹنگ کی ایک آڈیو ریکارڈنگ لیک ہونے سے وہ امریکہ کی انتہائی حساس دستاویزات کی مس ہینڈلنگ کے مقدمہ میں مزید بری طرح پھنس گئے۔
اس آڈیو ریکارڈنگ میں ٹرمپ نے ان خفیہ دستاویزات کے اپنے پاس موجود ہونےبارے میں بات کرتے پائے گئے جن کے بارے میں وہ عدالت میں دعوی کر چکے ہیں کہ وہ دستاویزات ان کے پاس نہیں رہیں۔
امریکی میڈیا پر پہلی بار نشر ہونے والی اس ریکارڈنگ میں ٹرمپ اور ان کے معاونین کے درمیان گفتگو کی نئی تفصیلات شامل ہیں جو حساس معلومات افشا کئے جانے کا ثبوت فراہم کرتی ہیں اور ٹرمپ جرم ثابت ہونے امکانات کو بڑھاتی ہیں۔
اس آڈیو لیک سے یہ بھی پتہ چل گیا ہے کہ پینٹاگون نے واقعی ایران پر حملہ کا منصوبہ بنایا تھا۔ صدر ٹرمپ کو پینٹاگون کی خفیہ دستاویز کے بارے میں بات کرتے واضح سنا جا سکتا ہے جس میں ایران پر حملہ کرنے کا منصوبہ موجودتھا اور یہ دستاویزات صدر ٹرمپ کے گھر پر ان کی غیر محتاط تحویل میں تھیں۔
دو منٹ کی اس آڈیو لیک میں ٹرمپ کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ یہ وہ کاغذات ہیں جن میں پینٹاگون کے (ایران پر)حملے کے منصوبوں پر بات کی گئی تھی۔
سابق صدر ٹرمپ نے اپنی گفتگو کی خطرناک آڈیو لیک کو بس ایک دھوکا دینے کی کوشش قرار دیا ہے۔ لیکن امریکی میڈیا میں کہا جا رہا ہے کہ یہ آڈیو لیک ٹرمپ کے لئے خفیہ دستاویزات کی مس ہینڈلنگ کے مقدمہ کی فرد جرم سے بھی زیادہ تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔