ویب ڈیسک: ایک 17سالہ نوجوان کی پولیس اہلکار کی فائرنگ سے موت نے پیرس کی مضافاتی آبادیوں میں پرتشدد احتجاج شروع ہو گیا جس نے پورے فرانس کو جھنجوڑ کر رکھ دیا۔
منگل کی شب پیرس کی مضافات میں پولیس کی جانب سے ٹریفک اسٹاپ کے دوران ایک نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کرنے کی وڈیو کلپ سوشل میڈیا میں پوسٹ ہونے کے بعد فرنچ شہریوں میں سخت غصہ پھل گیا، پیرس کے مضافاتی علاقوں میں سڑکوں پر احتجاج شروع ہو گیا جس کے بعد فرانس کی کئی مشہور شخصیات نے بھی اس واقعہ پر غم و غصے کا اظہار کیا۔
منگل کی رات احتجاج کی خبریں سوشل میڈیا پر پھیلنے کے بعد پیر س کےمزید کئی علاقوں میں لوگ احتجاج کے لئے سڑکوں پر آ گئے۔ کچھ ہی دیر میں احتجاج نے پر تشدد رنگ اختیار کر لیا۔اشتعال بڑھنے کی وجہ پولیس اور پراسیکیوٹرز کی جانب سے قتل کے اس واقعہ کے متعلق جھوٹ بولنے کی کوششیں بھی تھیں۔
Pauvre type! Refus d'obtempérer ah bon?
— ????????Magatif???????????????????????????????????????????????????????????? (@TifMaga) June 27, 2023
1 -Voiture a l'arrêt????
2 - un flic qui charge le pare-brise du conducteur se jettant dessus Pdt que l'autre tient une arme a bout pourtant sur un gamin de 17ans!
C'est ça les les règles des flics?
Ce gamin a paniquer dvt la violence flic pic.twitter.com/eh8HD5C1F8
پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ 17 سالہ نوجوان، جس کا نام نیل ایم ہے اس کو دو پولیس اہلکاروں نے منگل کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر پکڑ لیا تھا، اس نوجوان نے پولیس اہلکار پر کار چڑھانے کی کوشش کی تو ایک پولیس افسر نے س پر گولی چلا دی۔ سوشل میڈیا میں اس واقعہ کی وڈیو پولیس کے برعکس حقائق دکھا رہی تھی۔ اس وڈیو میں دو پولیس اہلکاروں کو سڑک کے کنارے رکی ہوئی ایک کار میں موجود نوجوان سے یہ کہتے سنا جا سکتا تھا کہ تمہیں سر میں گولی لگنےوالی ہے۔
فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ دو پولیس اہلکار اسٹیشنری کار کے کنارے کھڑے ہیں، جن میں سے ایک ڈرائیور کی طرف ہتھیار سے اشارہ کر رہا ہے۔ ایک آواز سنائی دیتی ہے کہ "تمہیں سر میں گولی لگنے والی ہے۔"
کار میں موجود نوجوان نے خوفزدہ ہو کر کار چلا دی تو پولیس اہلکار اس پر پوائنٹ بلینک فائر کرتا دکھائی دیتا ہے۔ کار چند درجن میٹر چلی گئی اور اس کے ادر موجود نوجوان کی کچھ دیر بعد موت ہو گئی۔
Ne vous y trompez pas :
— Titi.art ???? #BORDÉLISATION (@Titiart1) June 27, 2023
Sur cette vidéo la racaille c'est celle qui tient le flingue et abat un gamin à bout portant ????#Naël#Nanterre pic.twitter.com/H1GEfnKMGp
نوجوان کی موت نے پیرس کے مغربی مضافاتی علاقے نانٹیرے میں فوری طور پر سخت احتجاج کو جنم دے دیا۔ نوجوانوں نے گھروں سے نکل پر سڑکوں پر جگہ جگہ مختف اشیا کو آگ لگا دی، انہوں نے ایک میوزک اسکول بھی جلا دیا۔
BREAKING:
— Visegrád 24 (@visegrad24) June 27, 2023
The riots which started in Nanterre after the police shot a 17-year-old to death in the city today have now spread to several other French cities.
Fireworks and rocks are the main weapons used by the rioters against the police.pic.twitter.com/Hp5ExSGC5y
اس دوران پولیس نے آنسوگیس شیلنگ شروع کی تو احتجاج مزید علاقوں میں پھیل گیا اورر مظاہرین نے مشتعل ہو کر درجنوں پولیس اہلکاروں کو پتھراو کر کے زخمی کر دیا اور 40 کے قریب کاروں کو نذر آتش کر دیا گیا۔
BREAKING: Riots in Nanterre, France, after 17 year old was killed by police.pic.twitter.com/0Z44WnKCzQ
— The Spectator Index (@spectatorindex) June 27, 2023
???????????? A French police officer has been detained for voluntary manslaughter after shooting dead a 17-year-old on Tuesday morning in the Paris suburb of #Nanterre after the youth failed to comply with an order to stop his car. pic.twitter.com/p3SsfWrWbn
— FRANCE 24 English (@France24_en) June 28, 2023
فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینین نے بدھ کے روز بتایا کہ رات بھر کے دوران31 افراد کو گرفتار کیا گیا، 24 پولیس معمولی زخمی ہوئے اور 40 کے قریب گاڑیوں کا نقصان ہوا۔
فرانس کے وزیر داخلہ ن بتایا کہ نوجوان کو قتل کرنے والے جس 38 سالہ پولیس اہلکار کو وڈیو کلپ میں گولی چلاتے ہوئے دیکھا گیا تھا اور اسے حراست میں لے لیا گیا اور اس سے رضاکارانہ قتل کی تفتیش جاری ہے۔
مقتول نوجوان نیل ایم کے وکیل یاسین بوزرو نے کہا ہے کہ وہ پولیس اہلکار کے خلاف قتل اور اس کے ساتھی کے خلاف شوٹنگ میں ملوث ہونے پرمقدمہ درج کروا رہے ہیں۔
جب پیرس کی سڑکوں پر شہریوں کا احتجاج زیادہ بڑھا تو فرانس کے صدر میکرون کو بھی بولنا پڑا۔ انہوں نے پولیس اہلکار کے ہاتھوں بے گناہ نوجوان کی موت کو ناقابل برداشت، "ناقابل بیان" اور "ناقابل معافی" قرار دیا۔
"ایک نوجوان مارا گیا۔ یہ ناقابل فہم اور ناقابل معافی ہے،" میکرون نے بحیرہ روم کے شہر مارسیل کے دورے کے دوران کہا کہ اس کیس نے "پوری قوم کو متاثر کیا" اور عوام نےمتاثرہ خاندان کے لیے "احترام اور پیار" کا اظہار کیا۔
VIDEO: ???????? French President Macron says teen's shooting by police 'unforgivable'
— AFP News Agency (@AFP) June 28, 2023
The deadly shooting during a traffic stop was "inexplicable" and "unforgivable", Macron said on Wednesday during a visit to Marseille, a day after sometimes violent protests in Paris suburbs pic.twitter.com/K6IHYqLUqO
فرانس کی قومی فٹ بال ٹیم کے کپتان اور پیرس کی سینٹ جرمین کلب کے سٹار کھلاڑی کائیلین ایمباپے نے اس واقعہ کے بعد ٹویٹ کیا، ’’میں اپنے فرانس کے لیے درد میں مبتلا ہوں۔‘‘ایمبپے نے اپنی ٹویٹ میں کہا۔ "ایک ناقابل قبول صورتحال۔ میرے تمام خیالات نیل کے دوستوں اور کنبہ کے لئے ہیں، وہ ننھا فرشتہ جو ہمیں بہت جلد چھوڑ کر چلا گیا،‘‘