مانیٹرنگ ڈیسک: پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سرکاری کوٹہ کے عازمین حج کو سہولیات کے فقدان کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت مذہبی امور حکام کوطلب کرلیا۔
چیئرمین نورعالم خان کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سرکاری کوٹہ پرگئے عازمین حج کوسہولیات کے فقدان کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزارت مذہبی امورحکام کو 4 جولائی کوطلب کرلیا۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ 15 لاکھ روپے تنخواہ وصول کرنے والوں نے تین سوفیصد تنخواہ بڑھا لیں، آڈیٹرجنرل نے کہا کہ سیکرٹری قومی اسمبلی وزارت خزانہ کولکھ دے توبجٹ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
نورعالم خان نے کہا کہ وزارت خزانہ قانون پرعملدرآمد کرے، پی اے سی نے ایف آئی اے اور نیب کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہار کیا، چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ جن ارکان اسمبلی پرکیس ہیں ان کی فہرست فراہم کریں،جن پرکوئی کیس نہیں انہیں این اوسی جاری کردیں۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ سرکاری حاجیوں کا برا حال ہے، میرے پاس ویڈیوز اور تحریری اطلاعات ہیں، وفاقی وزیر مذہبی امور اور ان کی ساری وزارت حج پر گئی ہے پھر بھی یہ حالات ہیں، پہلے مفتی صاحب وزیر تھے ایک شکایت نہیں تھی اب تو کوئی پرسان حال ہی نہیں ہے۔
بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ حاجی حکومت کو 12 لاکھ روپے دے کر گئے،سعودیہ میں ان کو رہائش، کھانے پینے اور ٹرانسپورٹ کا مسئلہ درپیش ہے، گزشتہ سال مفتی عبدالشکور وزیر تھے، کوئی ایسا مسئلہ پیش نہ آیا،پرائیویٹ آپریٹروں نے عازمین سے 25 لاکھ لئے، ان کے لائسنس منسوخ ہونے چاہئیں۔